ملکی تاریخ میں 2 دسمبر کی اہمیت: بے نظیر بھٹو پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Benazir Bhutto's murder case will be heard on March 24

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان کی تاریخ میں 2 دسمبر کا دن خاص اہمیت کا حامل ہے جبکہ بے نظیر بھٹو ملک کی پہلی خاتون وزیر اعظم منتخب ہوئی، وزیر اعظم کے طور پر پہلی بار 1988ء میں اقتدار سنبھالنے والی بے نظیر بھٹو کو 20 مہینوں بعد ہی اقتدار سے الگ ہونا پڑا۔

اگلے ہی برس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے آئینِ پاکستان کے تحت دئیے گئے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اسمبلیوں کو برخاست کردیا، جس کے بعد نئے انتخابات عمل میں لائے گئے۔

بے نظیر بھٹو 21 جون 1953ء کو پیدا ہوئیں، ان کے والد ذوالفقار علی بھٹو بھی پاکستان کے وزیر اعظم رہ چکے تھے جبکہ ذوالفقار علی بھٹو نے پیپلز پارٹی نامی سیاسی پارٹی کی بنیاد رکھی جسے بے نظیر بھٹو نے آگے بڑھایا اور اس کی آبیاری کی۔

سیاست میں ایک اہم مقام رکھنے والے بھٹو خاندان کی چشم و چراغ بے نظیر بھٹو نے تعلیمی میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ او لول، پولیٹیکل سائنس میں گریجویشن، فلسفہ، معاشیات اور سیاسیات میں ماسٹرز کی ڈگریاں اور دیگر اہم تعلیمی کامیابیاں بے نظیر بھٹو کی سیاسی مقبولیت کے آگے کمتر نظر آتی ہیں۔

ملک کے چاروں صوبوں، بالخصوص سندھ میں کامیابی کے جھنڈے گاڑنے والی پیپلز پارٹی سے متعدد مرتبہ ملک کے وزرائے اعظم، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور دیگر حکومتی اراکین منتخب ہو کر ملک کے لیے خدمات انجام دے چکے ہیں۔

ملک کی تاریخ کا وہ سیاہ دن جب بے نظیر بھٹو کو ایک دہشت گرد نے شہید کردیا، 27 دسمبر ہے جب سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو لیاقت باغ میں جلسے سے خطاب کرنے کے بعد واپس لوٹ رہی تھیں۔

سابق وزیر اعظم اور پیپلز پارٹی سربراہ بے نظیر بھٹو جب گاڑی کی چھت سے باہر نکل کر پارٹی کارکنان سے اظہارِ یکجہتی کرنے لگیں تو ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔

پیپلز پارٹی سربراہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے وقت ان کے بیٹے بلاول بھٹو زرداری کی عمر محض 19 سال تھی اور ابھی تک انہوں نے سیاست کی دنیا میں قدم نہیں رکھا تھا، جو بعد میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بن کر سامنے آئے۔ 

Related Posts