برطرف ایس ایچ او کی زیر سرپرستی فحاشی کا اڈا چلائے جانے کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈکیتی کی واردات کے بعد پولیس میں حدود کا تنازعہ، مقدمہ درج نہ ہوسکا
ڈکیتی کی واردات کے بعد پولیس میں حدود کا تنازعہ، مقدمہ درج نہ ہوسکا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:وفاقی پولیس کے برطرف ایس ایچ او کی زیر سرپرستی فحاشی کے اڈے چلائے جانے کا انکشاف ہوا ہے، حاضر سروس چھوٹے انسپکٹر نے بھی وردی پہن کر اس مکروہ دھندے میں ہاتھ رنگنا شروع کر دیے۔انٹیلی جنس اداروں نے رپورٹ وزارت داخلہ کو بھجوا دی۔

یہ انکشاف والی بال کے کھلاڑی محسن فاروق سموٹ قتل کیس کی تفتیش کے دوران ہوا،سابق تفتیشی کو تبدیل کروا کر ضمنیوں میں ردوبدل کر کے وفاقی پولیس نے عارضی طور پر اپنی ساکھ بچانے کی جو ناکام کوشش کی وہ ناکام ہی رہی،لیکن انٹیلی جنس رپورٹ نے سارا راز فاش کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تھانہ لوہی بیر کے علاقے میں ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں معروف والی بال کے کھلاڑی موسم سموٹ کا قتل ہوا جس کی تفتیش کی گئی تو اس وقت پیش رفت ہوئی جب وہاں سے گرفتار ہونے والی بدکار لڑکیاں جن میں ان کے عارضی نام سونیا اور رانی بتائے گئے تھے وہ لڑکیاں گزشتہ ایک ہفتے سے وفاقی پولیس کے تھانہ کورال میں تعینات اے ایس آئی ظفر تلہ اور فرشتہ کیس میں برطرف شدہ سابق ایس ایچ او رانا عباس کے مشترکہ ڈیرے پر قیام پذیر تھیں۔

پولیس کے ایک اعلیٰ افسر کے حکم پر پولیس نے ان دونوں لڑکیوں کو چھوڑ دیا،ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ غوری ٹاؤن فیز 2 نزد الائیڈ سکول میں مذکورہ بدکاری کا اڈہ کافیعرصے سے چلایا جارہا ہے،جہاں پر ہفتے میں دو تین بار محفل بھی سجائی جاتی ہے۔

بدکاری کے اڈے پر اسلام آباد پولیس سمیت پراپرٹی ٹائیکون بھی مستفید ہونے کے لیے آتے ہیں، جبکہ اسی مکان میں اسلام آباد پولیس کے اہلکار جو تھانہ کورال میں تعینات ہیں وہ بھی رہائش پذیر ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اے ایس آئی ظفر تلہ نے مذکورہ اڈے کی آڑ میں کئی بڑے افسران کو بلیک میل کر رکھا ہے جبکہ مقدمہ کے تفتیشی نے شکیلہ نامی عورت کو گرفتار کیا تو پھر کیس ایک نیا رخ اختیار کر گیا،تفتیشی افسر مقدمے کی گہرائی تک پہنچے تو انہیں معلوم ہوا کہ مقدمے میں بدکردار عورتوں کا اہم کردار ہے۔

سابق تفتیشی انسپکٹر نے مقدمے کی ضمنی میں تمام تر دھندے سمیت اہم انکشافات کیے تھے،اس حوالے سے جب وفاقی پولیس کے افسران کو معلوم ہوا تو انہوں نے ہومی سائیڈ کے سابق تفتیشی افسر کو ہٹا کر ان کی جگہ دوسرے کرپٹ افسر کو لے آئے ہیں،جس نے سابق ضمنیوں کو ردی کی ٹوکری میں ڈال کر دوسری جھوٹی ضمنی لکھی جو کہ جھوٹ پر مبنی ہے،جو مقدمہ میں ملوث ملزمان کی حمایت میں چلی گئی۔

جہاں سے ملزمان اور گرفتار لڑکی کی ضمانت بھی ہوگئی معروف کھلاڑی محسن کے قتل پر متعدد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھی نظر تھی اور کسی ایک ادارے کی رپورٹ مفصل طور پر وزارت داخلہ بھی پہنچ چکی ہے، وفاقی پولیس کے افسران نے اپنے آپ کو بچانے کے لئے ہاتھ پاؤں مارنا شروع کر دیے ہیں۔

Related Posts