برفانی چیتے کا عالمی دن، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے نایاب ویڈیو جاری کردی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برفانی چیتے کا عالمی دن، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے نایاب ویڈیو جاری کردی
برفانی چیتے کا عالمی دن، ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے نایاب ویڈیو جاری کردی

اسلام آباد: تحفظِ حیوانات کی بین الاقوامی تنظیم ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) پاکستان نے آج دنیا بھر میں منائے جانے والے برفانی چیتے کے عالمی دن کے موقعے پر نایاب ویڈیو جاری کردی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے برفانی چیتے کے عالمی دن پر خنجراب نیشنل پارک کے محفوظ مقام دیہنالہ میں برفانی چیتےکے2 بچوں کی موجودگی کے نایاب مناظرجاری کئے ہیں جبکہ قراقرم کی حدود میں مقامی افراد نے برفانی چیتوں کی تعداد میں اضافے سے متعلق معلومات فراہم کیں۔

یہ نایاب مناظر وائلڈ لائف کے مقامی فوٹوگرافر امتیاز احمد نے اپنے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیے جن سے پتہ چلتا ہے کہ برفانی چیتے ماحولیاتی نظام کو متوازن رکھنے کیلئے اہمیت رکھتے ہیں۔ ان کی موجودگی زمینی سطح سے اونچائی پر موجود ان کے رہائشگاہوں کی بہترین ماحول کی نشاندہی کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان سمیت دنیا بھر میں خوراک کا عالمی دن

دُنیا بھر میں علم کے موتی بانٹنے والے اساتذہ کا عالمی دن

اگر کسی مقام پر برفانی چیتوں کی تعداد میں اضافہ ہوگا تو وہ ماحولیاتی اعتبار سے دیگر جنگلی حیات اور انسانی زندگیوں کیلئے بہترین ثابت ہوگا کیونکہ ان سب کی زندگی کا دارومدار ان پہاڑوں میں گلیشیئرز سے بہنے والے ندیوں کے پانیوں پر ہے جبکہ پاکستان میں برفانی چیتے کے رہائشی مقامات موجود ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں برفانی چیتے کےرہائشی مقامات 80 ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے پر پائےجاتے ہیں۔عالمی سطح کے اعتبار سے یہ دنیا بھر کا 4 اعشاریہ 5 فیصد حصہ بنتا ہے۔ سخت موسمی حالات اور ناہموار سطح کے باعث اس رقبے کے صرف 11 فیصد پرہی تحقیق کی گئی۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف کی ایک حالیہ رپورٹ بتاتی ہے کہ عالمی سطح پر ہر سال 221-450 کے لگ بھگ برفانی چیتے مار دئیے جاتے ہیں اور ان میں سے 55 فیصد ہلاکتیں مقامی افراد کے ان حملوں کا نتیجہ ہوتی ہیں جو وہ برفانی چیتے کے پالتو مویشیوں پر کیے گئے حملوں کے جواب میں کرتے ہیں۔

مقامی فوٹوگرافر امتیاز احمد برفانی چیتے کے ان بچوں کو ان کی پیدائش سے دیکھتے آرہے ہیں جو اب 6 ماہ کے ہوگئے ہیں۔ امتیاز احمد کا کہنا ہے کہ میں نے برفانی چیتے کے بچوں کی یہ منفرد ویڈیو بنائی۔ اب مزید ویڈیوز بنارہاہوں تاکہ نایاب جنگلی نسل کے بارے میں مزید معلومات فراہم ہوسکے۔

امتیاز احمد نے کہا کہ ہماری کمیونٹی کو علم ہونا چاہئے کہ برفانی چیتے ہماری زندگی سے کس طرح منسلک ہیں، ان ویڈیوز کی مدد سے مقامی افراد کو ان چیتوں کی زندگیاں بچانے کیلئے ان سے متعلق تاثرات اور رائے کو تبدیل کرنا ہوگا۔ویڈیوز بناتے وقت میں برفانی چیتوں کے مستقبل کیلئے پر امید ہوتا ہوں۔

گزشتہ 50 برسوں سے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان ملک میں موجود پارکوں کے انتظام ، برفانی چیتوں اورمقامی کمیونٹیزکےدرمیان تنازعات کم کرنے، دیہی ترقی کے فروغ، نایاب جنگلی جانوروں کی غیرقانونی تجارت کم کرکے خطرات سے دوچار جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے اپنی خدمات پیش کررہا ہے۔

برفانی چیتے کے بچوں کی اس نایاب ویڈیو پرڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کےسینئر ڈائریکٹر برائے پروگرامز رب نواز کا کہنا ہےکہ یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اس نسل کی مدد کرنے والی آبادی کی اہمیت کو تسلیم کریں۔ نہ صرف مقامی معاش کی پائیداری کے لیے بلکہ لاکھوں افراد کی زندگیوں کیلئے گلیشیئرز نمی فراہم کرتے ہیں۔

رب نواز نے کہا کہ ہمیں علم ہونا چاہئے کہ کس مقام پر کتنی تعداد میں جنگلی حیات موجود ہیں تاکہ ان کے رہائشی مقامات کیلئے مؤثر طریقے سے انتظامات کئےجائیں۔ رہائشی مقامات میں کمی کے باعث برفانی چیتے سمیت کئی خطرے سے دوچار جنگلی حیات کی بقا عدم توازن کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کےباعث غربت کا شکار مقامی بستیوں کے ساتھ  جنگلی حیات کے تحفظ کی کوششیں کرنا مشکل ہو رہا ہے۔خنجراب نیشنل پارک سے جاری کی گئی برفانی چیتے کے بچوں کی اس منفرد ویڈیو کو نیال معین الدین فلمز کی جانب سے پروڈیوس کیا گیا۔

Related Posts