صباح گل نے فلاحی تنظیم بناکر خواجہ سراؤں کیلئے روشن مثال قائم کردی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Sabah Gul set a shining example for transgender people by forming a welfare organization

اسلام آباد :ٹرانس جینڈر صباح گل نے ناچ گانے بجائے رائٹس موومنٹ کے نام سے تنظیم بناکر انسانیت کی خدمت شروع کردی۔

صباح گل نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ٹرانس جینڈر ہونے کے باوجود میں بھیک مانگتی ہوں نہ ڈانس کرتی ہوں،میں روحانیت سے وابستہ ہوں اوردوسرے ٹرانس جینڈرز کی طرح رزق نہیں کماتی بلکہ میرا اپنا کاروبار ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ میں نے بھینسیں پال رکھی ہیں اور ان کا دودھ بیچتی ہوں، میری گاڑیاں چلتی ہیں ،اس کے علاوہ میری آبائی زمین بھی ہیں اور میرے بہت سارے گھر ہیں مجھے ان سے آمدن ہوتی ہے جس سے میں اپنے اخراجات پورے کرتی ہوں ۔

انہوں نے فلاحی تنظیم بنانے کے حوالے بات کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے سوچا کہ آخر تو مر جانا ہے کوئی ایسا فلاحی کام کروں جس سے بخشش ہوجائے تو میں نے شیلٹر ہوہم بنا لیا جس میں بوڑھے افراد کو رکھا گیا ہے ،یہ وہ بوڑھے بزرگ ہیں جن کو ان کی نافرمان اولاد گھروں سے نکال دیتی ہے ۔

میں ٹرانس جینڈرز کی فلاح و بہبود کے علاوہ یتیم بچیوں کی شادیاں کراتی ہوں، یتیم بچوں کی کفالت کرتی ہوں، بیواؤں میں راشن تقسیم کرتی ہو ں، رمضان المبارک میں غربااور مساکین کی پورا ماہ افطاریاں کراتی ہوں ،مجھے یہ تمام کام کر کے ذہنی اور دلی سکون ملتا ہے۔

مزید پڑھیں:ٹرانس جینڈرز سے یکجہتی کا عالمی دن، سماجی رویئے، مسائل اور ممکنہ حل

اب میں نے تبلیغ بھی شروع کر دی ہے، میری کوشش ہے کہ ٹرانس جینڈر زڈانس کرنا،بھیک مانگنا اور دیگرغلط کام چھوڑ کر دین محمدی کی طرف لوٹ آئیں ،رزق دینے کا وعدہ اللہ تعالی نے کیا ہے میں دن رات کوشاں ہوں کہ اپنی بساط کے مطابق دکھی انسانیت کی خدمت کرتی رہوں اور میں اللہ تعالی کا شکر ادا کرتی ہوں کہ اللہ تعالی نے مجھے انسان پیدا کیا اور میری دعا ہے کہ مجھے اللہ تعالی ہمت دے تاکہ میں اور زیادہ خدمت خلق کے کام کروں۔

Related Posts