سندھ حکومت یونیورسٹیوں کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہ کرے، پروفیسر ڈاکٹر غلام رسول لکھن

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ حکومت یونیورسٹیوں کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہ کرے، پروفیسر ڈاکٹر غلام رسول لکھن
سندھ حکومت یونیورسٹیوں کے انتظامی معاملات میں مداخلت نہ کرے، پروفیسر ڈاکٹر غلام رسول لکھن

کراچی:انجمن اساتذہ وفاقی اردو یونیورسٹی (عبدالحق کیمپس) کے صدر پروفیسر ڈاکٹر غلام رسول لکھن، سیکریٹری جنرل روشن سومرو کی صدارت میں منعقد ہونے والے اساتذہ کے ہنگامی اجلاس میں کراچی یونیورسٹی کی اساتذہ یونین کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اساتذہ کی ترقیوں اور یونیورسٹیوں کے تعلیمی و انتظامی معاملات میں بے جا مداخلت نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے لیے سلیکشن بورڈ کا بروقت انعقاد، آئینی، تعلیمی اور انتظامی ضرورت ہے۔ جس کے لیے قوانین پہلے سے طے شدہ ہیں۔ حکومت کی جانب سے سلیکشن بورڈ کے انعقاد میں رکاوٹیں کھڑی کرنا اور سلیکشن بورڈ کو متنازع بنانے کی کوشش کرنا یونیورسٹی جیسے اعلیٰ تعلیمی اداروں کی خودمختارحیثیت کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔سیکریٹری یونیورسٹیز اور بورڈ کے تعلیم و اساتذہ دشمن فیصلوں کی مخالفت کی جائے گی۔

اجلاس میں انجمن اساتذہ کراچی یونیورسٹی کے اجلاس منعقدہ 3 فروری میں منظور کئے جانے والے تمام فیصلوں کی حمایت کی گئی۔ اردو یونیورسٹی کی انجمن اساتذہ نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں کی خودمختاری کا احترام کیا جائے۔

حکومتیں اور بیروکریسی خود شدید بد انتظامی کا شکار ہیں۔ انہیں دیگر اداروں کے معاملات میں بے جا مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ اساتذہ کی ترقیوں میں رکاوٹ سے علمی آزادی کا ادارہ متاثر ہوتا ہے۔ اور محنت اور لگن سے پڑھانے اور تحقیق کرنے والے اساتذہ کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔

حکومت کو چاہیے کہ وہ متعلقہ اداروں میں ایسے افسران کا تقرر کرے جنہیں متعلقہ قوانین اور ضوابط کا علم ہو۔ خاص طور پر تعلیم سے متعلق افسران کو یونیورسٹی قوانین سے متعلق آگہی دی جائے۔

اردو یونیورسٹی کے اساتذہ کے اجلاس میں منظور کی جانے والی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے اساتذہ بھی گذشتہ کئی سال سے نا مکمل سلیکشن بورڈ کے انعقاد کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

اردو یونیورسٹی میں گذشتہ طویل عرصے 2013 کا سلیکشن بورڈ جاری ہے جبکہ2017 کا سلیکشن بورڈ کا انعقاد بھی تاحال نہیں ہوسکا۔ انجمن اساتذہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے اجلاس میں علمی آزادی کے دفاع، یونیورسٹیوں کی خودمختاری اور علمی اور انتظامی معاملات میں بے جا سرکاری مداخلت کے خلاف متحد ہوکر کوششیں کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

مزید پڑھیں: آئین میں تبدیلی، اردو یونیورسٹی کے اراکین سینیٹ نے صدر مملکت سے اجلاسِ دوئم کی درخواست کردی

اجلاس میں انجمن اساتذہ وفاقی اردو یونیورسٹی عبدالحق کیمپس کے عہدیداران کے علاوہ ڈاکٹر کمال حیدر، ڈاکٹر شاہد اقبال، ڈاکٹر اصغر دشتی، ڈاکٹر فیصل جاوید، ڈاکٹر یاسمین سلطانہ، ڈاکٹر رضوانہ جبین اور ڈاکٹر عرفان عزیز نے شرکت کی۔

Related Posts