لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف مزید 2 مقدمات درج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف مزید 2 مقدمات درج
لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف مزید 2 مقدمات درج

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں قائم لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کے خلاف پولیس نے دو مختلف مقدمات درج کر لیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پہلا مقدمہ چوہدری عبدالطیف چیئرمین انتظامیہ کمیٹی جامع مسجد الفلاح کی طرف سے درج کیا گیا ہے۔ چوہدری عبدالطیف نے ایم ایم نیوز سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں انتظامیہ کمیٹی مسجد الفلاح کا چیئرمین ہوں۔ 14 ستمبر بروز منگل مسجد کے خادم نے اطلاع دی کہ صبح ساڑھے چھ بجے مولانا عبدالعزیز اپنے ساتھیوں ادریس اور دیگر افراد کے ہمراہ اسلحہ سے لیس تھے، دروازے پر دستک دی، مسجد کے خادم نے دروازہ کھولا تو مولانا عبدالعزیز نے اپنے ساتھیوں سمیت زبردستی مسجد کے اندر گھس آئے۔ انہیں منع کیا گیا تو انہوں نے اسلحے کے زور پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

چوہدری عبدالطیف کا کہنا ہے کہ تمام طلباء کو سامنے  آنے پر پہچان سکتا ہوں، مولانا زبردستی مسجد پر قبضہ کرنے کی نیت سے آئے تھے اور مولانا ادریس کو مسجد کے گیٹ پر بٹھا دیا تاکہ کوئی اندر نہ آنے پائے۔ مولانا عبدالعزیز نے مسجد کے خادم کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کو مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست دی تھی تو پولیس نے مولانا عبدالعزیز اور ان کے ساتھیوں کے خلاف زیر دفعہ 471 بٹا 511 /447ت پ 452 /506 148/ 149 تعزیرات پاکستان کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

دوسرا مقدمہ مولانا اورنگزیب کی مدعیت میں مولانا عبدالعزیز کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔ مولانا اورنگزیب نے بتایا کہ مولانا عبدالعزیز، عبدالخالق، جنید، منشا، ادریس اور دیگر پندرہ نامعلوم افراد جن کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتا ہوں، جامع مسجد الفلاح میں 23 سال سے بطور خطیب اپنی خدمات سرانجام دے رہا ہوں۔ نماز فجر کے بعد میں مسجد سے ملحقہ کمرے میں اپنی پڑھائی کر رہا تھا کہ اچانک مولانا عبدالعزیز اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کمرے میں زبردستی داخل ہوئے اور مجھے تھپڑ مارے، زدوکوب کیا، گلے سے پکڑ کر زمین پر گرا کر لاتوں مکوں سے مارنا شروع کر دیا جس کی وجہ سے میں شدید زخمی ہوگیا اور خوفزدہ ہوگیا۔

مولانا اورنگزیب کا کہنا تھا کہ مولانا کے ہمراہ آئے ہوئے لوگوں نے مجھ پر پستول تان لیا اور کہا کہ خبردار اگر دوبارہ مولانا عبدالعزیز کے کسی بھی بندے کو کام سے روکا تو تمہیں جان سے مار دیں گے۔

 وجہ عناد یہ دی تھی کہ گزشتہ روز میں نے مسجد کے سرکاری پانی کی پائپ لائن سے پانی چوری کرنے سے منع کیا تھا جس کی وجہ سے مولانا نے اپنے کارندوں کے ہمراہ مجھے پر بہیمانہ تشدد کیا۔ مجھے ان سے جان کا خطرہ ہے کہ یہ لوگ مجھے جان سے مار دیں گے میں نے پولیس کو واقعہ کی درخواست دیں تو پولیس نے 506/ 452 -148/149 تعزیراتِ پاکستان کے تحت مولانا عبدالعزیز اور دیگر ساتھیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے لیکن اس ضمن میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں :عالمی شہرت یافتہ باکسر عامر خان کو امریکی پرواز سے اتار دیا گیا

Related Posts