سرینگر: اقوام متحدہ کا قیام 1945میں بین الاقوامی تعاون کے فروغ اور عالمی تنازعات کے حل کیلئے عمل میں لایا گیا تھا لیکن عالمی ادارہ 72برس گزرنے کے باجود تنازعہ کشمیر کو حل نہیں کر اسکا ہے۔
آج اقوام متحدہ کے یوم تاسیس کے موقع پر کشمیرمیڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی ادارے نے کشمیرکے بارے میں متعدد قرار دادیں منظور کیں جن میں کشمیریوں کو رائے شماری کے ذریعے انکا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔
تاہم تقریبا سات دہائیوں کا عرصہ گزرنے کے باوجود عالمی ادارہ اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد نہیں کراسکاہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت نے یہ قراردادیں منظورکر تے ہوئے کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا حق دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن بعد میں وہ اپنے وعدے سے مکر گیا۔
رپورٹ میں کہاگیاہے کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیرمیں اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران 1989سے اب تک 95ہزار463کشمیریوںکو شہید کیا جن میں سے 7ہزار134کو جعلی مقابلوں کے دوران شہید کیاگیا۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال 5اگست کو بھارت نے مقبوضہ علاقے کی خصوصی حیثیت کو منسوخ اور وہاں کا فوجی محاصرہ کردیا اور جس کے بعد سے بھارتی فوجیوں نے پر امن مظاہرین پر گولیوں ، پیلٹ گنوں اور آنسو گیس کے بے دریغ استعمال کے ذریعے 27بے گناہ کشمیریوںکو شہید کردیاہے۔
اس دوران 693کشمیری زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بیشتر پیلٹس لگنے کے باعث زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیاہے کہ 5اگست کے بعد سے حریت رہنمائوں، کارکنوں، نوجوانوں، تاجروں، سول سوسائٹی کے اراکین اور سیاسی لیڈروں سمیت 11ہزار348کشمیریوں کو گرفتار کیاگیاہے۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو کا 81واں روز، نظامِ زندگی بدستور مفلوج