بابری مسجد کیخلاف فیصلہ قابل مذمت و مسلم اْمّہ کیلئے تکلیف دہ ہے، رحمن ملک

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Rehman Malik to brief SC today about development on coronavirus

اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ بابری مسجد کیخلاف انڈیا سپریم کورٹ کا فیصلہ قابل مذمت و مسلم اْمّہ کیلئے تکلیف دہ ہے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ بابری مسجد کیخلاف انڈیا سپریم کورٹ کا فیصلہ آر ایس ایس و بی جے پی کے منشور کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہاکہ بابری مسجد کیخلاف بابا گورونانک کے جنم دن کے موقع پر امن دشمن فیصلہ سکھوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنا تھا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان نے سکھ برادری کیساتھ مذہبی رواداری کیلئے کرتارپور راہدری کھلی جو مودی سرکار کو پسند نہیں۔

مزید پڑھیں :بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر کا حکم سنا دیا

انہوں نے کہاکہ بابری مسجد کیخلاف فیصلہ مسلم کش و بھارت کی دیگر اقلیتوں کیخلاف ہندوتوا کی منشور کا عملی نمونہ ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم مودی نے اعلیٰ عدلیہ کے ذریعے اپنی انتہا پسند ہندو تنظیم راشتریا سوائم سیوکہ سنگ کیساتھ کیا گیا وعدہ پورا کیا۔

انہوں نے کہاکہ کشمیر کا انضمام و بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر بی جے پی اور آر ایس ایس کا الیکشن ایجنڈہ تھا۔

انہوں نے کہاکہ مودی سرکار بھارت کو ہندوراشترا بنانے کے آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہاکہ مودی سرکار بھارت سے مسلم، سکھ و دیگر اقلیتوں کا مکمل خاتمہ چاہتا ہے۔

Related Posts