سندھ حکومت نے عوامی و سیاسی حلقوں کی تنقید کا مثبت ردِ عمل دیتے ہوئے وزراء کے قلمدانوں میں ایک بار پھر تبدیلی اور نئے عہدیداران کی تقرری کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ سندھ حکومت میں مزید معاونینِ خصوصی شامل کرنے کے ساتھ ساتھ صوبائی وزراء کے قلمدان بدل دئیے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: بندہ حادثاتی طور پر چیئرمین بنتا ہے تو پرچی کی ضرورت پڑتی ہے، مراد سعید
صوبائی حکومت موجودہ وزراء کے محکموں میں تبدیلیاں کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس کے تحت 4 سے 5 نئے معاونینِ خصوصی سندھ کابینہ میں شامل کیے جائیں گےجس کے لیے پارٹی کی اعلیٰ قیادت مشاورت میں مصروف ہے۔
کابینہ میں ردوبدل اور ممکنہ اکھاڑ پچھاڑ کے معاملات وزیر اعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور دیگر اہم عہدیداران کے زیر غور ہیں جن پر گفت و شنید جاری ہے۔
سندھ کابینہ میں وزراء کے قلمدان تبدیل کیے جانے اور نئے وزراء کی شمولیت اس سے قبل رواں سال ہی عمل میں لائی گئی تھی جس کے بعدسیاسی رہنماؤں اور عوام کی تنقید کے باعث ایک بار پھر تبدیلی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل شہرِ قائد کے میئر وسیم اختر نے کہا کہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت اور پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کو کراچی کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔
میئر کراچی وسیم اختر نے 2 روز قبل کراچی میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے پاس ملازمن کی تنخواہوں کے پیسے بھی نہیں جبکہ ڈاکٹرز اور کے ایم سی ملازمین احتجاج میں مصروف ہیں۔
مزید پڑھیں: وفاقی اور صوبائی حکومت کو کراچی کے مسائل سے دلچسپی نہیں۔میئر کراچی