اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو سندھ حکومت کے آئی جی سندھ کو ہٹانے کے عمل پر رپورٹ پیش کردی گئی جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ آئی جی سندھ کا جرم پیپلز پارٹی رہنماؤں کے خلاف کارروائی تھا۔
گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تحریکِ انصاف کی کور کمیٹی اور وزیر اعظم کو شواہد پیش کیے ہیں جس کے بعد آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کے عمل پر تفصیل کے ساتھ بات چیت کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی آئی جی پنجاب کو پیش رفت پر مبارکباد
سندھ حکومت کے فیصلے کو عدل کے تقاضوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے اراکینِ کور کمیٹی نے تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پولیس کو سیاسی مداخلت سے پاک کرنا پی ٹی آئی اہداف کا حصہ ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ کابینہ کے اجلاس میں انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی ) کلیم امام کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دے دی گئی جبکہ غلام قادر تھیبو کو نیا آئی جی سندھ بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت دو روز قبل صوبائی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں آئی جی سندھ کلیم امام کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دی گئی۔
مزید پڑھیں: کلیم امام کی جگہ غلام قادر تھیبو کو آئی جی سندھ بنانے کی منظوری