اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امن جنوبی ایشیا کے لیے بہت ضروری ہے، دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی کہاں جا سکتی ہے کسی کو علم نہیں،پاکستان کشمیر کی وجہ سے خطرے کی زد میں ہے، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگے 100 دن سے زیادہ ہوچکے، کرفیو سے کشمیر کی 80 لاکھ کی آبادی اذیت میں ہے۔
جمعرات کو بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کو طاقت کے زور پر نہیں دباسکتی، مسئلہ کشمیر حل ہوئے بغیر جنوبی ایشیا میں امن ممکن نہیں،ہم ماحولیاتی تبدیلی اور غربت کے خلاف مل کر جدو جہد کرسکتے ہیں، ہم چین اور امریکا سے سبق حاصل کرسکتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت میں جرمنی کی نازی پارٹی کی طرح نسل پرستی جڑ پکڑرہی ہے، نسل پرستانہ نظریے کی وجہ سے 45 کروڑ افراد متاثر ہیں، ہرگزرتے دن کے ساتھ مودی کے موجودہ نظریات کے ساتھ وقت گزارنا مشکل ہوگا،پاکستان اپنے پڑوس میں امن کے لیے کوششیں کر رہاہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں معمولات زندگی مسلسل 102ویں روز بھی مفلوج رہی