اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہواجس میں دوطرفہ تعلقات اور خطے کے امور پر بات چیت کی گئی۔
دونوں رہنماؤں کے مابین باہمی اور علاقائی امور، دو طرفہ تعلقات اور خطے کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے صدر ٹرمپ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا اور اس سے متعلق ان کے موقف کو سراہا۔
ڈونلڈ ٹرمپ سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مغربی یرغمالیوں کی افغانستان میں رہائی مثبت پیشرفت ہے، پاکستان کو خوشی ہے کہ رہا ہونے والے مغربی یرغمالی محفوظ اور آزاد ہیں، افغان امن اور مفاہتی عمل کیلئے پرعزم ہیں۔
اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مثبت عمل کی سہولت کاری کیلئے پاکستان کے شکر گزار ہیں، دونوں رہنماؤں نے قریبی روابط جاری رکھنے پر اتفاق کیا جبکہ واشنگٹن میں ملاقاتوں کے تناظر میں دو طرفہ تعلقات مستحکم کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں افغان طالبان نے اپنے تین قیدیوں کے بدلے 2 غیر ملکی پروفیسرز کو رہا کیا ہے جس کا پاکستان نے خیرمقدم کیا تھا،وزیراعظم عمران خان نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے اس عمل کو ممکن بنانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان نے اسیر رہنماؤں کے قطر پہنچنے پر غیرملکی مغوی پروفیسرز رہا کر دیئے