حکومتِ پاکستان رواں سال ایشیائی ترقیاتی بینک سے ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے 2 ارب 70 کروڑ ڈالر قرض لے گی جبکہ ایشیائی بینک کے مطابق یہ رقم گزشتہ پلان سے 1 ارب 40 کروڑ ڈالر زائد ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ایشیائی ترقیاتی بینک انتظامیہ نے کہا کہ رواں سال پاکستان کو فراہم کی جانے والی 2 ارب 70 کروڑ ڈالر کی رقم حال ہی میں منظور کیے جانے والے کنٹری آپریشن بزنس پلان 2022-2020ء کے تحت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کے مشیر تجارت رزاق داؤد کو عہدے سے ہٹایا جائے۔ تاجر برادری کا مطالبہ
ایشیائی ترقیاتی بینک ٹویٹ کے مطابق پاکستان کو گزشتہ پلان سے 1 ارب 40 کروڑ ڈالر زائد رقم دی جائے گی جبکہ اے ڈی بی کی طرف سے دیگر ذرائع سے قرض اور فنڈنگ کے حصول میں مدد بھی فراہم کی جائے گی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی حکومت نے ایشیائی ترقیاتی بینک سے بحران کی مد میں 1 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ کیا جبکہ اس سلسلے میں رواں مالی سال کے ماہ نومبر میں ایشیائی بینک سے منظوری بھی حاصل کی جائے گی۔
ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کے26 ستمبر کو منعقدہ اجلاس میں 11 ارب روپے کے پانچ منصوبوں کے ساتھ ساتھ 1 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔قرض کی منظوری مرکزی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے زرِ مبادلہ کے ذخائر بڑھانے کی خصوصی پالیسی کے تحت دی جبکہ وفاقی وزارتِ خانہ نے اس فیصلے کی سمری متعلقہ اتھارٹی کو بھجوا دی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا ایشیائی ترقیاتی بینک سے بحران کی مد میں 1 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ