اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ ماہ کرنٹ اکاؤنٹ 9 کروڑ 90 لاکھ ڈالر سرپلس رہا جو رواں مالی سال جولائی تا اکتوبر کے درمیان ساڑھے چار سال بعد سرپلس ہوا ہے۔
ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال جولائی تا اکتوبر کے درمیان کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کی بجائے خسارے میں تھا جس کی مالیت 5.56 ارب ڈالر تھی۔
یہ بھی پڑھیں: رواں برس جی ڈی پی ترقی گزشتہ سال سے کم ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک
ترجمان کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں بتدریج کمی آتی رہی جو اب سرپلس میں تبدیل ہوچکی ہے جبکہ جولائی تا اکتوبر کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں مجموعی طور پر 4.49 ارب ڈالر کی کمی نوٹ کی گئی۔
مرکزی بینک ترجمان کے مطابق جولائی تا اکتوبر کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہو کر 1.47 ارب ڈالر رہ گیا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران خسارہ 5.56 ارب ڈالر رہا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ دسمبر 2020تک ختم کردیا جائیگا،حکومت محصولات میں اضافہ اور اخراجات میں کمی کرے گی،اخراجات میں جوکمی کی گئی ہے اسکوترقیاتی پروگرام میں خرچ کیا جائیگا۔
مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے میڈیا نمائندگان سے گزشتہ روز ملاقات کے دوران کہاکہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ دسمبر 2020تک ختم کردیا جائیگا،آئی ایم ایف ٹیم نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کی تسلی بخش رپورٹ دی ہے، حکومت محصولات میں اضافہ اور اخراجات میں کمی کرے گی۔
مزید پڑھیں: پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ دسمبر 2020تک ختم کردیا جائیگا، مشیر خزانہ