نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں آپ گھر کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

naya pakistan housing scheme

وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روزنیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے تحت مزدور طبقے میں ڈیڑھ ہزار مکانات اور فلیٹس تقسیم کرکے برسوں پرانے خواب کو حقیقت کا روپ دیدیا ہے، پاکستان میں اس سے قبل روٹی، کپڑا اور مکان کے نعرے تو وجود میں آئے لیکن ان نعروں کو عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکا۔

مزدور ہوں یا سرکاری ملازمین سب کیلئے کیلئے گھر بنانا ناممکن ہوگیا ہے لیکن موجود حکومت نے غریب اور مزدور طبقے کیلئے رہائشی منصوبہ بناکر ایک مستحسن اقدام اٹھایا ہے جس کے تحت جو محنت کش پہلے کرائے کے مکانات میں رہتے تھے، اب ان کا کرایہ قسطوں کی مدمیں جائے گا اور مکان ان کی ملکیت بن جائے گا۔

رجسٹریشن اور اہم نکات
نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کا مقصد تمام پاکستانی شہریوں کو اپنا گھر مہیا کرنا ہے اگرچہ اس اسکیم کیلئے چند ایک بنیادی شرائط و ضوابط رکھی گئی ہیں تاہم درخواست جمع کروانا نہایت آسان ہے۔

1۔اسکیم کے تحت ایک گھر کی قیمت 23 لاکھ 24ہزار ہے اور صرف 10فیصد ادائیگی پر آپ گھر کے مالک بن سکتے ہیں۔

2۔حکومت مختلف بینکوں کے ذریعے سے قرض دے رہی ہے، جس میں صارف پانچ فیصدسود دے گا جبکہ باقی کا سود حکومت خود ادا کرے گی ۔

3۔سب سے پہلے درخواست جمع کروانے کی فیس 250 روپے ادا کرنی ہے۔ جو آن لائن ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ذریعہ ادا کی جا سکتی ہے۔ یا کسی بھی قریبی ای – سہولت، جاز کیش یا ایزی پیسہ دوکان یا فرنچائز پر ادا کی جا سکتی ہے۔

4۔فیس جمع کرانے کے بعد درخواست گذار آن لائن فارم پر کرے یا کسی بھی قریبی نادرا ای سہولت فرنچائز پر جائے جہاں بغیر کسی اضافی معاوضےکے آن لائن فارم پر کروانے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

5۔وہ تمام لوگ جن کے پاس اصلی قومی شناختی کارڈ ہے، وہ اس پروگرام میں رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔ پاکستان کے تمام اضلاع کے خواہشمند پاکستانی شہری آن لائن درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔

6۔درخواست گزار کے لیے قومی کمپیوٹراز شناختی کارڈ کا ہونا لازمی ہے۔

7۔کاروبار کا ثبوت یا سیلری سرٹیفکیٹ،آخری دو ماہ کی سیلری سلپ،چھ ماہ کی بینک اسٹیٹمنٹ بھی ضروری ہے۔

8۔ایک خاندان (خاوند، بیوی اور ان کے زیر کفالت بچے) میں سے ایک ہی فرد کی رجسٹریشن قبول کی جائے گی۔

9۔نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام عوام الناس کے لیے ہے لہٰذا ایسے خاندانوں کو ترجیح دی جاے گی جن کی اپنی ملکیت میں پہلے سے کوئی گھر نہ ہو۔

10۔نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیمز میں اسکول، مساجد، کمیونٹی سینٹر اور میڈیکل سینٹرز کی سہولت بھی دستیاب ہو گی۔

حکومتی سبسڈی
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے نیاپاکستان ہاؤسنگ و ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت پہلے مرحلے میں رواں برس کے آخرتک ایک لاکھ گھروں کی تعمیرکیلئے مقررکردہ اہلیت وگھروں کی لاگت پر سبسڈی کی ادائیگی کے نظر ثانی شدہ طریقہ کار کی منظوری دے دی ہے۔

نجی بینک گھروں کی تعمیر کے لئے 380ارب روپے قرضہ دیں گے، حکومت کی جانب سے اس میں 3 لاکھ روپے کی سبسڈی گھر اور فلیٹ پر بھی دی جا رہی ہے۔ 20 سال کے لئے سود کی شرح کو 5 فیصدپر منجمد کر دیا گیا ہے۔ ملک میں سود کی شرح جتنی بھی بڑھے ان قرضوں پر سود کی شرح نہیں بڑھے گی۔

تعمیراتی صنعت کی بحالی
حکومت نے گزشتہ سال کوروناکی وباء کے دوران تعمیراتی شعبے کیلئے پیکیج کا اعلان کیا ،تعمیراتی سرگرمیاں جاری کرنے کا مقصد یہ ہے کہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں کو روزگا ملتا رہے اور گھروں کی مرحلہ وار تعمیر کے ساتھ ساتھ چالیس سے زائد تعمیراتی صنعتوں کو فروغ ملے گا، جہاں ساٹھ لاکھ سے زیادہ ہنر افراد کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے وہیں رئیل اسٹیٹ کی مد ملکی معیشت میں کھربوں روپے اضافہ ہو گا ۔

وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ نیا پاکستان در حقیقت نئی سوچ اور مائنڈ سیٹ کا نام ہے ،نئے پاکستان کا مقصد ہی کمزور طبقے کو اوپر لانا ہے۔ انتہائی غریب افراد کو 7 ہزار سے زائد گھر بنا کر دے دیئے ہیں، دو نئے شہر بنا رہے ہیں جس سے 50 لاکھ گھروں کا ہدف پورا کرلیں گے‘50 لاکھ گھروں کے منصوبوں پر سندھ حکومت تعاون نہیں کررہی۔

پہلے مرحلے میں محنت کشوں کو 1008فلیٹس اور 500گھرالاٹ کئے گئے ۔وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ پاکستان میں گزشتہ ادورِ حکومت کے دوران کبھی مزدور طبقے کیلئے نہیں سوچا گیا۔ تحریکِ انصاف حکومت قومی دھارے سے پیچھے رہ جانے والے طبقات کو اوپر لانا چاہتی ہے۔

ہم کسی پر احسان نہیں کر رہے، یہ ان محنت کشوں کا حق ہے جو پہلے کرائے کے مکانات میں رہنے پر مجبور تھے، اب ضرورت اس امر کی ہے کہ غریب کیلئے بنائے گئے اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور عوام کواپنا گھرفراہم کیا جائے۔

Related Posts