مقبوضہ کشمیر:1989سے اب تک 23سو سے زائدخواتین کو شہید ،11 ہزارسے زائد کی عصمت دری کی گئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

kashmir women
مقبوضہ کشمیر:1989سے اب تک 23سو سے زائدخواتین کو شہید ،11 ہزارسے زائد کی عصمت دری کی گئی

سرینگر : مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ30برس کے دوران بھارتی فوجیوں کی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں شہیدہونے والے 95,469 شہریوں میں 2,337خواتین شامل ہیں ۔

خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عا لمی دن کے موقع پرآج کشمیرمیڈیاسروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوں نے 11,175خواتین کی عصمت دری کی ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنازعہ کشمیر کی وجہ سے کشمیری خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں اور 1989 سے اب تک 22،910خواتین بیوہ ہوئی ہیں۔ رپورٹ میں افسوس ظاہر کیا گیا کہ کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریک آزادی کو کمزور کرنے کیلئے بھارتی فوجیوںکی طرف سے کشمیری خواتین کو جنسی طورپر ہراساں کرنا روز کا معمول بن گیا ہے ۔

مقبوضہ کشمیرمیں مردوں کو جبری طورپر لاپتہ کئے جانے کے واقعات کی وجہ سے لاپتہ افراد کی مائوں ، بہنوں ، بیویوں اور بیٹیوں کے طور پرخواتین سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواتین پرتشدد کے خاتمے کا عالمی دن منایا گیا

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کی ریاستی دہشت گردی اورظلم و تشدد کے نتیجے میں ذہنی امراض میں مبتلا ہونے والے ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں میں سب سے زیادہ تعداد خواتین کی ہے۔

ادھر حریت رہنماؤں آسیہ اندرابی ، فہمیدہ صوفی اور ناہیدہ نسرین سمیت چھ خواتین گزشتہ تین برس سے بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں غیر قانونی طورپر مسلسل نظربند ہیں۔

بھارتی حکومت اور اسکی فورسز مقبوضہ علاقے میں خواتین کی بے حرمتیوں کو کشمیریوںکی اپنے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو کمزور کرنے کیلئے ایک جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کررہی ہیں۔

کشمیری حریت رہنماؤں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے ہمیشہ سانحہ کنن پوش پورہ سمیت خواتین کی بے حرمتیوں، قتل اور ان کے خلا ف انسانی حقوق کی دیگر پامالیوں کے واقعات کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔

فروری 1991 میں کپواڑہ کے علاقے کنن پوش پورہ میں بھارتی فوجیوں نے 100 سے زیادہ خواتین کی اجتماعی عصمت دری کی تھی جبکہ مئی 2009 میں شوپیاں میں دو کشمیری خواتین آسیہ اور نیلوفر کو وردی میں ملبوس بھارتی اہلکاروں نے اغوااور عصمت دری کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیاتھا۔

گزشتہ سال جموں کے علاقے کٹھوعہ میں 9 سالہ بچی آصفہ کو بھارتی پولیس اور ایک ہندو پجاری نے اغوااور عصمت دری کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیاتھا ۔

Related Posts