بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی:ظفر احسن اور عادل عمر کی کرپشن کے ثبوت سامنے آگئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Zafar Ahsan and Adil Omar's corruption Evidence emerged

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں گھر کے بھیدی لنکا ڈھانے لگے،زندگی بھر کی کرپشن کے ثبوت سامنے آگئے، حساس ادارے نیب کی کھلی چھوٹ پر حیران کہ مبینہ”17 ارب روپے“ کی کرپشن کے باوجود سابق ڈی جی ظفر احسن اور ڈائریکٹر عادل عمر اب تک آزاد کیوں ہیں۔

کرپشن کے الزام میں معطل ڈائریکٹر عادل عمر صدیقی کی کرپشن کی گواہی سوشل میڈیا پر ان کے اپنے زاتی ملازم اور نائب قاصد نے دے دی، دوسری طرف سوشل میڈیا پر ہی عادل عمر صدیقی کی اپنی جانب سے دیگر افسران کی کرپشن پر گفتگو بھی سوشل میڈیا کی زینت بن گئی ہے، جس میں موصوف نے کرپشن کے اربوں روپے کی بندر بانٹ کی تفصیلات بتادیں۔

سوال یہ ہے کہ کیا نیب اور متعلقہ ادارے اس کھلے ثبوت کے بعد سخت ایکشن لیں گے یا پہلے کی طرح سپریم کورٹ آف پاکستان کو ہی ایکشن میں آنا پڑے گا، ڈائریکٹر عادل عمر نے جن افسران میں کرپشن اور اس سے حاصل شدہ اربوں روپے تقسیم کرنے کا زکر کر رہے ہیں ۔

ان افسران میں ان کے مبینہ پاٹنر الطاف کھوکھر،معطل ڈپٹی ڈائریکٹر کے ساتھ ”ایس بی سی اے“کے کرپٹ افسران کے پرسنل وائٹس ایپ گروپ میں اپنی اور دوسرے کرپٹ افسران کی کرپشن کی داستان رقم کر رہے تھےجبکہ وہ اپنی معطلی پر سخت ناراضی کا اظہار بھی کررہیں اور ابھی تک اپنے عہدے پر موجود کرپٹ افسر سرفراز حسین ڈائریکٹر کو رشوت کے عیوض دیئے گئے ”61لاکھ روپے“کے بارے میں بتارہے ہیں۔

جمیل میمن،اور علی مہدی ڈائریکٹر، عبدالحمید زرداری معطل ڈائریکٹر، مصطفی جمیل عرف راجو معطل ڈپٹی ڈائریکٹر اور دیگر کی رشوت وصولیوں کی تفصیلات و طریقہ کار بھی بتا رہے ہیں۔ کرپشن کے الزام میں معطل افسر عادل عمر صدیقی کی دوسرے کرپٹ افسر الطاف کھوکھر سے گفتگو کی وائس ریکارڈنگ منظر عام پر آگئی ہے۔

تو دوسری طرف ”سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے نائب قاصد جو عادل عمر صدیقی کے زاتی ملازم کی حیثیت سے انکے گھر پر کام کرنے والے نوید احمد خان ولد خلیل احمد خان کے خفیہ انکشافات کی ویڈیو ریکارڈنگ بھی ”ایم ایم نیوز“ نے حاصل کر لی ہے، اور بعض ذرائع نے یہ ویڈیو اور مکمل تحریری رپورٹ اور ثبوت محترم چیف جسٹس آف پاکستان تک بھی پہنچادی گئی ہیں تاکہ چیف جسٹس آف پاکستان کو فیصلہ کرنے میں آسانی ہوگی۔

مزید پڑھیں:المناک سانحہ گلبہار نے ایک ہی خاندان کے 9 چراغ بجھادیئے

اس ویڈیو میں ان کا زاتی ملازم نوید احمد خان کہہ رہا ہے کہ عادل عمر کی کرپشن شدہ رقم کے کروڑوں روپے میرے اور میرے اہل خانہ کے اکاونٹس میں موجود ہے، عادل عمر نے مجھے 20 سال سے اپنے گھر کا زاتی ملازم بنایا ہوا ہے جبکہ میں ایس بی سی اے کا نائب قاصد ہوں تاہم عادل عمر نے مجھے اپنے زاتی ملازم کی حیثیت سے گھر میں رکھا ہوا ہے۔

واضح رہے کہ پہلے نارتھ ناظم آباد کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے اور بعد ازاں جب سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل کو ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی بنایا گیا تو ان کی جگہ اے ڈی جی عادل عمرکو بنایا گیاتھا، ڈی جی ظفر احسن دونوں نے کی اس دوران ہونے والی مبینہ طور پر ”17 ارب روپے“کی کرپشن پر حیرت انگیز طور پر نیب نے انہیں کیوں کھلی چھوٹ دے رکھی تھی۔

نیب نے ان سے تفتیش کے بعد کیوں چھوڑا تھا، ایسے سولوں کے جوب صرف سپریم کورٹ ہی ان سے لینے کی مجاز ہے، مختلف سیاسی، سماجی،اور مذہبی تنظیموں نے سپریم کورٹ آف پاکستان اور چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے ہے ایس بی سی اے کے حوالے سے علیحدہ عدالت لگا کر نیب سمیت تمام متعلقہ اداروں سے جواب طلب کریں۔

Related Posts