نیشنل لائسنسنگ امتحان کے خلاف ینگ ڈاکٹرز اور جماعت اسلامی کے طلبہ کا احتجاج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیشنل لائسنسنگ امتحان کے خلاف ینگ ڈاکٹرز اور جماعت اسلامی کے طلبہ کا احتجاج
نیشنل لائسنسنگ امتحان کے خلاف ینگ ڈاکٹرز اور جماعت اسلامی کے طلبہ کا احتجاج

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: ینگ ڈاکٹرز اور جماعت اسلامی کے طلبہ نےکہا ہے کہ نیشنل لائسنسنگ امتحان کو ہم نہیں مانتے اور نہ ہی ایسے کسی امتحان میں اپیئر ہوں گے۔

ان خیالات کا اظہار ینگ ڈاکٹرز اور جماعت اسلامی کے طلبہ نے ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت راتوں رات کالے قوانین بنا لیتی ہے اور پھر لاگو بھی کردیتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افسوس اور بدقسمتی کی بات ہے کہ پی ایم سی کا موجودہ سربراہ ایک وکیل ہے۔ جبکہ اس نشست کا سربراہ میڈیکل کی فیلڈ سے وابستہ کوئی پروفیسر کو ہونا چاہیے تھا، لیکن ایسا نہیں ہے۔

طلبہ کا کہنا تھا کہ اب ہم پر راتوں رات نیا قانون لاگو کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔ ڈاکٹر پہلے اپنی تعلیم مکمل کرتا ہے، پھر ایک سال کا ہاؤس جاب مکمل کرتا اس کے بعد فیلڈ میں آکر پریکٹس شروع کرتا ہے، پھر اس کے بعد این ایل ای امتحان کی کیا ضرورت ہے کیا حکومت کو اپنے اداروں پر اعتماد نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ادارے میں مسلط کئے گئے وکیل کو برطرف کیا جائے اور اس کالے قانون کا خاتمہ کیا جائے۔ پورے ملک میں اس وقت 20 سے زیادہ زائد شہروں میں ہمارے مظاہرے ہو رہے ہیں۔ سالوں کی محنت کا صلہ پی ایم سی این ایل ای کی صورت میں دے رہی ہے۔

پی ایم سی کے موجودہ سربراہ نے آتے ہی انقلابی فیصلہ شروع کر دیئے این ایل ای کے نام پر پل صراط پار کرنا ہوگا۔ 2 ماہ کے اندر امتحانات لینا ناکافی ہیں۔ اس اقدام سے فارن گریجویٹس کی ڈگریوں کو بھی خطرے میں ڈال دیا گیا ہے رات کے اندھیرے میں عجیب فیصلے کیے گئے ہیں۔

ینگ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ یہ این ایل ای۔ پی ایم سی کی طرف سے مسلط کردہ ایک سازش ہے۔ اس اقدام سے من پسند افراد اپنی اپنی اکیڈمیز کھول کر پیسے کمائیں گے سسٹم کے تحت پالیساں لے کر آئیں تاکہ سب کے لئے آسانیاں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ این ایل ای کو تمام طلباء مسترد کرتے ہیں اگر ہمارے مطالبات نہ مانے تو پھر پورے ملک میں مظاہرے ہوں گے، دما دم مست قلندر ہوگا تب تک جب تک یہ کالا قانون ختم نہیں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : میٹرک و انٹر بورڈ میں 2018 سے 2020 تک کے طلبہ کو امپرومنٹ آف ڈویژن کا موقع دینے کا مطالبہ

Related Posts