یوم شہادت امام حسینؓ، ملک بھرمیں ماتمی جلوس ومجالس کاسلسلہ جاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یوم شہادت امام حسینؓ، ملک بھرمیں ماتمی جلوس ومجالس کاسلسلہ جاری
لاہور: نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اوران کےساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں یوم عاشورکےموقع پرملک کے مختلف شہروں میں ماتمی جلوس نکالےجارہےہیں ۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: نواسہ رسول ﷺ حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ اوران کےساتھیوں کی عظیم قربانی کی یاد میں یوم عاشورکےموقع پرملک کے مختلف شہروں میں ماتمی جلوس نکالےجارہےہیں ۔

یوم عاشور کےموقع پرشہدائےکربلاکوخراج عقیدت پیش کرنے کے لیےماتمی جلوس ومجالس کاسلسلہ جاری ہےجس میں عزادار ماتم کرتے ہوئے شہدائے کربلا پر ڈھائے گئے مظالم کو یاد کررہے ہیں،مجالس عزا منعقد ہورہی ہیں اور عزاداران حسین نوحہ خوانی و سینہ کوبی کررہے ہیں جبکہ جلوسوں اور گردونواح میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

مختلف شہروں سے یوم عاشور کے شبیہ ذوالجناح اور شبیہ علم کے جلوس برآمد ہورہے ہیں۔ لوگوں کی بڑی تعداد جلوسوں کے ہمراہ ہے جو نواسہ رسولﷺ اور ان کے ساتھیوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کررہے ہیں۔

کراچی میں عاشورہ کا مرکزی جلوس نشترپارک سے برآمد ہوکر امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارادر پر ختم ہوگا جب کہ حیدرآباد میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس امام بارگاہ قدم گاہ مولا علی سے برآمد ہو گا۔

راولپنڈی میں مرکزی جلوس امام بارگاہ عاشق حسین، امام بارگاہ کرنل مقبول اور ٹائروں والی امام بارگاہ سے برآمد ہوں گے اور اپنے روایتی راستوں سے ہوتے ہوئے اختتام پذیر ہوں گے۔

لاہور میں دس محرم الحرام کا مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کرختم ہوگا۔

کوئٹہ میں عاشورہ کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہو گا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا شام کو مومن آباد امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہو گا۔

پشاور میں یوم عاشور کے 12 جلوس برآمد ہوں گے جن کی سیکورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ پارا چنار سمیت کئی شہروں میں عاشورہ کے جلوس برآمدہوں گے۔

ملک بھر میں یوم عاشور کے جلوسوں کی حفاظت کے لیے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے جبکہ متعدد شہروں میں جلوس کے راستوں میں موبائل فون سروس بند کردی گئی اورموٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

یوم عاشورکےموقع  پرسیکیورٹی کےخصوصی انتظامات کیےگئےہیں جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو رونما ہونے سے روکنے کے لیے سول آرمڈ فورسز اور پاک فوج کے جوانوں نے سیکیورٹی کے انتظامات سنبھال رکھے ہیں۔

Related Posts