کیا ظاہر جعفر کو سزا ملے گی یا پاکستان کومزید سانحات کا انتظار کرنا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Will Zahir Jaffer be punished or Pakistan would lose another Noor Mukaddam?

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عید کے پرمسرت موقع پر شہر اقتدار میں سابق سفیر کی 27 سالہ بیٹی نور مقدم کے سفاکانہ قتل کی خبر نے خوشیوں کے لمحات میں غم گھول دیئے اورپورے پاکستان میں اس واقعہ کو لیکر فضاء میں کشیدگی دیکھنے میں آئی۔

ظاہر جعفر کی فرار کی تیاری
27 سالہ خاتون نور مقدم کو پاکستان کے دارالحکومت میں ایک مشہور تاجر کے بیٹے ظاہر جعفر نے قتل کیااورمجرم پاکستان کے قانون سے بچ نکلنے کیلئے اتناپراعتماد تھا کہ اس نے قتل کے روزامریکا جانے کے لئے ایک پرواز میں اپنی نشست کی بکنگ بھی کروالی تھی ۔

نور مقدم پاکستان کے سابق سفیر کی بیٹی تھیں اور ان کے سفاکانہ قتل نے ملک بھر میں ایک غم و غصے کی لہر پیدا کردی ہے ،ابتدائی اطلاعات کے مطابق نورمقدم گھر سے چلی گئی تھی اور ملزم ظاہر جعفر کے ساتھ تھی۔
اطلاعات کے مطابق وہ دونوں طویل عرصے سے دوست تھے تاہم 21 جولائی کو ظاہرجعفر نے نہ صرف اس کا قتل کیا بلکہ اس نے تیز دھارے آلے سے اس کا سر قلم کردیا۔

دفعہ 302 کے تحت مقدمہ
ظاہر جعفر کو فوری طور پر گرفتار کرکے دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔نور کے والد شوکت مقدم کے مطابق اس واقعے سے ایک روز قبل راولپنڈی گئے اوران کی اہلیہ بھی گھر سے باہر تھیں اورجب وہ واپس آئے توان کی بیٹی نور اسلام آباد میں اپنے گھر سے غیر حاضر تھی اورجب انہیں پتہ چلا کہ نورکا فون بند ہے توانہوں نے اس کی تلاش شروع کردی تاہم کچھ دیر بعد نور نے اپنے والدین کو فون کیا کہ وہ مطلع کیاکہ وہ کچھ دوستوں کے ساتھ لاہور جا رہی ہے اور ایک دو دن میں واپس آجائے گی۔

منگل کی سہ پہر شوکت مقدم کو ذاکر جعفر کے بیٹے ظاہر کا فون آیا کہ نور اس کے ساتھ نہیں ہے۔ اسی دن رات کے قریب دس بجے ، پولیس کے ذریعہ شوکت مقدم کو اطلاع ملی کہ نور کوقتل کردیا گیا ہے۔اس کے بعد پولیس نے شوکت مقدم کو سیکٹر ایف 7 / 4 میں ظاہر جعفرکے گھر پہنچایا جہاں انہیں پتہ چلا کہ ان کی بیٹی کو تیز دھارے آلے سے بے دردی سے قتل کیا گیا ہے۔

کیا ظاہر جعفر کو سزاء ملے گی ؟
ظاہر جعفر پاکستان کے ایک بہت بڑے تاجر کا بیٹا ہے اور قابل اعتماد ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ قاتل کے اہل خانہ پولیس کو رشوت دیکرکیس کو کمزور کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور کمزور مقدمہ کی بناء پر ملزم کو رہائی ملنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے

پولیس حکام کاکہنا ہے کہ جب ملزم نے نور مقدم پرحملہ کیا تو نشے میں نہیں تھا،ملزم سے پسٹل بھی برآمد ہوا ہے تفتیش میں فائرنگ سامنے نہیں آئی،گولی پھنسنے کی وجہ سے پسٹل نہیں چلا،ملزم نے مکمل ہوش و حواس میں انتہائی زیادتی کی ہے۔

کیا اس کیس میں بھی انصاف کا قتل ہوگا ؟
نور مقدم کے قتل نے پاکستان میں خواتین کے تحفظ کے بارے میں ایک نئی بحث چھڑادی ہے،اطلاعات کے مطابق یہ گذشتہ چند دنوں کے دوران ملک میں کسی خاتون پر تیسرا وحشیانہ حملہ ہے۔ان تمام کیسز کو سوشل میڈیا پر اٹھانے کے بعد متعلقہ حکام کافی متحرک دکھائی دیتے ہیں ۔

پاکستان میں خواتین پر تشدد کے مجرموں کو سزاء نہ ملنے کی وجہ سے اس طرح کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور گزشتہ دنوں کے دوران ہونیوالے ان واقعات کے مجرموں کو بھی سزاء ملنا مشکل دکھائی دیتا ہے جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکتاہے کہ شائد پاکستان کو خواتین پر بہیمانہ تشدد کے واقعات روکنے کیلئے مزیدسانحات کا انتظار کرنا ہوگا۔

Related Posts