علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کون ہیں؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کون ہیں؟
علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کون ہیں؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی ایک معروف عالم دین ہیں اور ان کا تعلق سندھ کے شہر خیرپور میرس ہے، مگر آج کل علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی مسجد و امام بارگاہ باب العلم نارتھ ناظم آباد کے خطیب بھی ہیں۔

علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے یکم جنوری 1975ء کو ایک علمی گھرانے میں آنکھ کھولی، اسی باعث اُن کا شروع ہی سے درس و تدریس سے گہرا لگاؤ تھا۔ اسلامیات میں ایم اے کیا اور اعلیٰ دینی تعلیم حاصل کرنے کے لئے ایران کے شہر قم تشریف لے گئے اور حوزہ علمیہ قم سے دینی تعلیم مکمل کی۔

علامہ شہنشاہ حسین نقوی کا شمار پاکستان کے بڑے علمائے کرام میں ہوتا ہے، علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کو صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بیرون ممالک میں بھی مجالس کے لئے مدعو کیا جاتا ہے۔

اتحاد بین المسلمین کے داعی:
علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی ہمیشہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اُمت میں کسی قسم کا تفرقہ پیدا نہ ہو، اسی لئے اُن کے اکثر و بیشتر بیانات میں اتحاد بین المسلمین زور ہوتا ہے۔

گزشتہ دنوں ملک میں بیرونی عناصر کی جانب سے ملک میں فرقہ واریت کی آگ بھڑکانے کی کوشش کی گئی، مگر دیگر علمائے کرام کے ساتھ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی نے عوام کو بیرونی ایجنڈوں سے آگاہ کیا اور امن و امان کا درس دیااور بیرونی عناصر ناکام ہوئے۔

وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات:
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور موجودہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان وزیر اعظم بننے سے پہلے علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کے پاس خود پہنچتے تھے اور ان کی حمایت مانگی تھی، اس موقع پر علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے وزیر اعظم عمران خان کے بازو پر امام ضامن بھی باندھا تھا اور پوری حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔

عمران خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد بھی علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی وزیر اعظم ہاؤس میں عمران خان سے ملاقات کرچکے ہیں اور وہاں بھی زائرین سے متعلق مسائل کو اُجاگر کیا اور ملک میں انتشار پھیلانے والے عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

سرزمین پاکستان پر دشمن کی ہمیشہ سے ہی یہی کوشش رہی ہے کہ ملک میں اندرونی انتشار پیدا کرکے مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جائے اور مگر ہمارے علمائے کرام کی کاوشوں کے باعث ہمیشہ دشمن کو منہ کی کھانی پڑتی ہے۔

Related Posts