سندھ میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کا پانی تاحال نہ نکالا جا سکا، بیماریوں میں اضافہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کا پانی تاحال نہ نکالا جا سکا، بیماریوں میں اضافہ
سندھ میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کا پانی تاحال نہ نکالا جا سکا، بیماریوں میں اضافہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:سندھ کے کئی علاقوں سے سیلاب اور بارشوں کے پانی کی تاحال نکاسی نہ ہوسکی، جس کے باعث پیدا ہونے والی وبائی بیماریوں سے اموات کی تعداد بڑھنے لگی۔

ذرائع کے مطابق سیلاب اور بارشوں کے پانی کی وجہ سے پیدا ہونے والے وبائی امراض کا شکار ہوکر ضلع دادو میں مزید 3 سیلاب متاثرین انتقال کرگئے، ضلع میں ایک ماہ کے دوران اموات کی تعداد 46 ہوگئی۔

دادو میں وبائی امراض نے ٹیکنیکل کالج دادو، میہڑ کے گاؤں دوست چانڈیو میں فلڈ پروٹیکٹیو بند اورگاؤں احمد چانڈیو میں مزید 3 افراد مختلف بیماریوں سے انتقال کرگئے۔

ملیریا، ڈائریا اور گیسٹرو کے باعث اموات کی تعداد 46 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ضلع بھرمیں 32 دنوں کے دوران مریضوں کی تعداد 2 لاکھ 5 ہزار 401 تک پہنچ گئی۔

سانگھڑ میں 4 ہزار 6 سو 72 متاثرین وبائی امراض میں مبتلا ہوئے، اب تک 26 افراد انتقال کرچکے ہیں جبکہ مٹیاری میں 5 ہزار متاثرین وبائی امراض میں مبتلا ہیں، گیسٹرو اور ملیریا کے باعث 26 متاثرین انتقال کرگئے ہیں۔

قمبر میں حالیہ بارش اور سیلاب سے 6 خواتین سمیت 22 افراد جاں بحق ہوئے۔ٹنڈوالہیار کی 26 یونین کونسلوں میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں 15 افراد جاں بحق ہوئے۔

سانگھڑ اور مٹیاری میں جاں بحق افراد کی تعداد 26 اورضلع جام شورو میں اموات کی تعداد 44 تک پہنچ گئی ہے، قمبر شہداد کوٹ میں 22 اور ٹنڈو الہیار میں 15 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:ملک بھر میں کورونا کے 39نئے کیسز رپورٹ، مزید 1 شہری جاں بحق

جامشورو ضلع کے محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ سیلاب متاثرین کی اموات اور بیمارافراد کے اعداد و شمار کے مطابق ضلع میں سیلاب، بارش اور بیماریوں سے ہلاکتوں کی تعداد 44 جبکہ جولائی سے 28 ستمبرتک مختلف امراض میں مبتلا سیلاب متاثرین کی تعداد 98 ہزار 859 تک پہنچ گئی ہے۔

Related Posts