شہر میں امن و امان قائم کرنے میں پولیس کا کردار قابل تعریف ہے،سعید غنی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Saeed Ghani
سانحہ 18 اکتوبر کرنیوالی طاقتیں ہی27 دسمبر واقعے میں ملوث ہیں، سعیدغنی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے شہید ذوالفقار علی بھٹو ٹریننگ سینٹر میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہاں آکر اس بات کا موقع ملا کہ وہ پولیس کے نوجوانوں کی پاسنگ آئوٹ پریڈ کا معائنہ کر سکیں اور ان کی کارکردگی دیکھ سکیں اور جو نوجوان یہاں سے ٹریننگ مکمل کر کے ہماری اور آپ کی جانوں کی حفاظت کرنے جارہے ہیں ان کہ حوصلہ افزائی کر سکوں۔

انہوں نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ 1800 سے زائد نوجوان اس ٹریننگ سینٹر سے ٹریننگ مکمل کرکے جارہے ہیں جن میں 140 سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کل پولیس کو جو چیلنجز درپیش ہیں وہ شاید پہلے پولیس کو درپیش نہیں تھے۔ پہلے پولیس کا کام شاید چھوٹے موٹے جرائم کی بیخ کنی تھا لیکن جب سے دہشت گردی کی لہر دنیا میں پھیلی تو پولیس کے جوانوں کو سخت ترین حالات کا سامنا کرنا پڑا جس کے لئے شاید پو لیس اور امن و اما ن قا ئم کر نے والے ادا رو ں نے اس مشکل وقت کو نہا یت خندہ پیشانی سے قبول کیا۔

انہوں نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ ہماری پولیس نے رینجرز اور انٹیلیجنس ایجنسیز کے ساتھ مل کر ان حالات کا مقابلہ کیا اور اپنے کم وسائل و تربیت کے باوجود ان حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے جن دہشت گردوں کا مقابلہ کیا ان کی ٹریننگ بھی پولیس کے مقابلے میں کہیں زیادہ تھی اور اسلحہ بھی پولیس کے مقابلے میں جدید تھا اس سب کے باوجود انہوں نے ان حالات کا مقابلہ کیا اور شہر میں امن قائم کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک زمانہ تھا 1980 سے 1990 تک کا جب وہ کالج میں پڑھتے تھے جب کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہت خراب تھی اسی سندھ پولیس نے اپنی جانیں قربان کیں اور کراچی شہر میں امن قائم کیا۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ پولیس کی کارکردگی پر نکتہ چینی کر تے ہیں انہیں اس بات پر بھی نظر رکھنی چاہئے کہ کس طرح پولیس کے نوجوانوں اور افسران نے امن و امان قائم کرنے میں اپنی جانیں قربان کیں اور دہشت گردی کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وہ وقت بھی دیکھا جب اس آپریشن میں شریک پولیس کے اہلکاروں کو اس شہر کی سڑکوں پر الگ الگ کرکے شہید کیا گیا اوران کے قاتلوں کو پکڑنے سے محروم رہے۔

سعید غنی نے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ آج ہم اپنی اس پولیس کے ساتھ کھڑے ہیں جس نے صوبے میں امن و امان قائم کیا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایک زمانے میں شہر میں بھتہ خور ی ٹارگٹ کلنگ عروج پر تھی ہماری پولیس نے بد امنی، دہشت گردی اور بھتہ خوری کا خاتمہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جرائم ابھی بھی شہر میں موجود ہیں اس میں کمی لانے کی ضرورت ہے اور ہمیں امید ہے کہ سندھ پو لیس جلد از جلد ان پر بھی قابو پا لے گی ۔

انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ پولیس کے جوان اپنی ٹریننگ مکمل کر کے جائیں گے تو دہشت گردوں کے لئے خوف کی علامت بنیں گے جبکہ عام عوام کے لئے پولیس کے رویہ میں شفقت ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر میں رینجرز اور انٹیلیجنس ایجنسیز کی بھی تعریف کریں گے اور اسی طرح آئندہ بھی پولیس فرنٹ پر ہوگی اور ان کے ساتھ رینجرز اور انٹیجنس ایجنسیز ہوں گی ۔ سعید غنی نے کہا کہ ہمیں عزم کرنا چاہئے کہ ہم سب مل کر اس ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ اور اس ملک میں جو بچی کچھی دہشت گردی ہے اس کا بھی خاتمہ کریں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان جس طرح آج جسمانی طور پر فٹ ہیں وہ اپنی اس طر ح کے جسمانی فٹنس کو برقرار رکھیں۔اور آئندہ بھی انہوں نے کہا کہ پولیس کا جو تاثر عام طور پر ہوتا ہے ۔

انہوں نے اس موقع پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات کی خوشی ہے کی اس ٹریننگ سینٹر نے آئی ایس او 9001 سرٹیفیکیٹ حاصل کر لیا ہے اور امید کرتے ہیں کہ دیگر ٹریننگ سینٹرز بھی اس سرٹیفیکٹ کو حاصل کرنے کے لئے بہتر نتا ئج لا نے کی کو شش کریں گے۔ اس طرح یہ ٹریننگ سینٹرز پاکستان کے بہترین ٹریننگ سینٹرز بنیں گے اور ان میں زیرتربیت پولیس آئے بہترین پولیس ثابت ہوگی۔علاوہ ازیں وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے نیو کراچی گو دھرا میں NICVD کراچی کے دسویں چیسٹ یونٹ کا افتتاح کیا۔

افتتاحی تقریب میں NICVD کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ندیم قمر اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔اس مو قع پر میڈیا سے با ت چیت کرتے ہو ئے انہو ں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اس طرح کے مزید یونٹس کراچی سمیت صوبہ سندھ میں قائم کئے جائیںکراچی میں اس طرح کے یونٹس سے اب تک 2 لاکھ 83 ہزار 300 سے زائد مریض استفادہ حاصل کرچکے ہیں جبکہ ان میں سے 6800 سے زائد ایسے مریض تھے، جن کی جان ان یونٹس کے باعث بچائی جاسکی ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ 2011 میں جب سے ہم نے NICVD کا انتظام سنبھالا ہے اور آج تک جس طرح یہاں پر مریضوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے ایسا کسی صوبے میں اب تک نہیں ہوا ہے کراچی کے علاوہ مزید سات شہروں میں مکمل اسپتال قائم کرچکے ہیں.انہو ں نے کہا کہ سندھ حکومت صحت کے شعبہ میں مزید اصلاحات لارہی ہے کتے کے کاٹنے کے انجکشن کی کمی صرف صوبہ سندھ میں نہیں بلکہ پورے ملک میں ہے اور اس کی وجہ چائنا اور بھارت سے ان انجکشن کی عدم دستیابی ہے ہمارے یہاں جو انجکشن دستیاب ہیں ہم مارکیٹ سے مہنگے داموں خرید کر طلب کو پورا کررہے ہیں۔انہو ں نے کہا کہ ا دویا ت کی فرا ہمی عباسی شہید اسپتال یا دیگر کے ایم سی یا ڈی ایم سیز کے اسپتالوں کی ذمہ داری ہے لیکن ہم ان کی مدد ضرور کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔

Related Posts