بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر: مودی نے خطے کا امن داؤ پر لگادیا۔۔۔

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بھارتی وزیراعظم نریندر امودی نے بابری مسجد کی جگہ مندر تعمیر کرنے کے منصوبے کی نگرانی کے لیے ایک ٹرسٹ بنادیا ہے۔ طویل عرصے تک مسلمانوں کے ساتھ کشیدگی کا باعث بننے والا بابری مسجد کا معاملہ اب ہندو انتہاپسندوں کی سوچ کے مطابق حقیقت بننے کے قریب پہنچ گیا ہے۔ 30 سال قبل ہندو انتہاپسندوں نے ایودھیہ میں صدیوں پرانی بابری مسجد کو ڈھایا تھا جس کے بعد مسلمانوں اور ہندووں میں کشیدگی عروج کو پہنچی تھی اور ملک میں فرقہ ورانہ فسادات کے نتیجے میں 2 ہزار سے زائد افراد مارے گئے تھے۔

گزشتہ سال 9نومبر کو انڈین سپریم کورٹ نے بابری مسجد رام مندر مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے متنازع زمین پر مندر کی تعمیر اور مسلمانوں کو مسجد کیلئے متبادل جگہ دینے کا حکم دیا تھا ساتھ ہی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں 6 دسمبر 1992ء کو بابر ی مسجد کو منہدم کرنے کا اقدام بھی غیر قانونی قرار دیا تھا۔

بھارتی وزیرنے لوک سبھا میں بتایاکہ رام جنم بھومی ٹرسٹ تشکیل دیدیا گیا ہے جو مندر کی تعمیر کا فیصلہ کرے گا، اس مقصد کیلئے67.77 ایکڑ اراضی ٹرسٹ کو دی گئی ہے جبکہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق سنی وقف بورڈ کو مسجد بنانے کیلئے 5 ایکڑ اراضی دی جائیگی تاکہ بابری مسجد کی جگہ مندر تعمیر کر کے ہندوتوا کو فروغ دیا جا سکے اور دوسری بات یہ کہ مندر سے معاشی فوائد کے علاوہ مسجد کی جگہ مندر بناکراپنی سیاسی پوزیشن مضبوط کی جائے اور بی جے پی اور آرایس ایس کی دھاک بٹھا دی جائے۔

بھارت آج سے نہیں بلکہ سالہا سال سے ہندوئوں کے علاوہ دیگر مذاہب سے متعصب چلا آرہا ہے ،مسلمانوں کے ساتھ تو بھارت کا تعصب عروج پرہے۔ ہندوستان کے سیاستدانوں نے مسلمانوں کو ہمیشہ اپنے فائدے کیلئے استعمال کیا اور مسلمانوں کو ہمیشہ نقصان پہنچایاتاہم مودی دور میں بھارت میں جس طرح مسلمانوں کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جاری ہے وہ بھارت کے سیکولر چہرے پر سیاہ دھبہ ہے۔

بھارتی وزیراعظم مودی کی انتہا پسند پالیسیوں نے معاشرے کو تقسیم کرنا شروع کر دیاہے، کشمیر میں اسرائیل طرز کی بستیوں کے قیام کیلئے خصوصی حیثیت کے خاتمے اور بھارت میں متنازعہ شہریت ایکٹ کے بعد بھارت اور کشمیر میں مسلمانوں پر ظلم وستم اور جبرو استبداد کی داستانیں وہ تاریخ کا حصہ بنتی جا رہی ہیں۔مودی سرکار اور آر ایس ایس نے مسلمانوں سے نفرت کی آگ بھڑکانے کیلئے شہریت قانون کے الائو دھکا رکھے ہیںجس سے بھارت خود جل رہا ہے اورخطے کے امن اورسلامتی کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔

Related Posts