نیس کیفے بیسمنٹ کے پروڈیوسر زلفی جبار پر جنسی ہراسانی کا الزام

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیسکیفے بیسمنٹ کے پروڈیوسر زلفی جبار پر جنسی ہراسانی کا الزام
نیسکیفے بیسمنٹ کے پروڈیوسر زلفی جبار پر جنسی ہراسانی کا الزام

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

گلوکار ذوالفقار جبار خان جو کہ ’زلفی‘ کے نام سے مشہور ہیں۔ زلفی نیس کیفے بیسمنٹ سیریز کے پروڈیوسر اور سرپرست اعلیٰ کے طور پر کام کرتے ہیں، ان پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا گیا ہے۔

پاکستانی نژاد کینیڈین لڑکی زارا حیدر نے رپورٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہیں کسی نامعلوم خاتون کی پیغام موصول ہوا ہے جس میں “نامعلوم خاتون” نے زلفی جبار پر جنسی ہراسانی اور غیراخلاقی پیغامات بھیجنے کا الزام عائد کیا ہے۔

شکایت کنندہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ زلفی ایک ‘شکاری’ ہے جو لڑکیوں کو غیراخلاقی پیغام دیتا تھا جب وہ نیس کیفے بیسمنٹ چلایا کرتا تھا اور عجیب و غریب حرکت کرتا تھا۔ “نامعلوم خاتون” نے کہا ہے کہ مجھ سمیت بہت سی لڑکیاں خاموش رہتی ہیں کیونکہ اس سے ان کے کیریئر پر اثر پڑ سکتا ہے۔

اس نے دعویٰ کیا کہ گلوکار زلفی جبار اسے اور بہت سی دوسری لڑکیوں کو واٹس ایپ پیغامات صبح 3 بجے بھیجا کرتے تھے تاہم خاتون نے کوئی اسکرین شاٹ شیئر نہیں کیا ہے کیونکہ اس کا فون ٹوٹ گیا ہے اور وہ ان پیغامات کو دوبارہ حاصل بھی نہیں کرسکتی ہے۔

خاتون نے مزید لکھا ہے کہ “بعد ازاں میں نے زلفی جبار کو بلاک کردیا تھا اور اس کے بھیجے ہوئے سارے پیغامات بھی حذف کردیے تھے کیونکہ ان کی حرکتوں نے میرا دل توڑ دیا تھا اور میرے خواب چکناچور کردیے تھے۔

نامعلوم خاتون نے اپنے پیغام میں “بدنام” کے نام سے مشہور بینڈ کے گلوکار “گمبی” پر بھی جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔

سوشل میڈیا کے ایک صارف نے زلفی جبار پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گلوکار اپنے اپنی اہلیہ سے رتی بھر بھی محبت نہیں کرتا اور ہر وقت چھوٹی عمر کی لڑکیوں کے متعلق سوچتا رہتا ہے۔

خاتون نے اپنے پیغام میں یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ زلفی جبار نے اسے بتایا کہ وہ “اس سے بہت زیادہ محبت کرتا ہے اور اس سے ملنا چاہتا ہے۔”

تاہم خاتون کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے زلفی جبار نے کہا ہے کہ “

 نیس کیفے بیسمنٹ میں کام کرنے والے ہر شخص اور ہر لڑکی سے پوچھا جا سکتا ہے اور جو کبھی میرے پروگرام کا حصہ رہا ہے کہ میرا کردار کیسا ہے۔”

انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ “میرا ضمیر مطمئن ہے کیونکہ میں جب کسی کو اپنے پاس رکھتا ہوں تو صرف ٹیلنٹ (قابلیت) کی بنیاد پر رکھتا ہوں ناکہ اس کی جسمانی ساخت کی بنیاد پر۔”

Related Posts