حکومت معاشی استحکام کیلئے آئی ایم ایف کا پروگرام جاری رکھنے پر متفق ہے۔ شوکت ترین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تاجروں کے ساتھ مل کر ملک کو آگے لے کر جانا ہے، شوکت ترین
تاجروں کے ساتھ مل کر ملک کو آگے لے کر جانا ہے، شوکت ترین

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مابین معاہدے کے اختتام کے امکانات رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروگرام جاری رہے گا کیونکہ پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں اسے جاری رکھنے پر رضامند ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور آئی ایم ایف دونوں پروگرام جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ پروگرام جاری رہے یا ختم ہو، پاکستان کو اس سے کوئی خطرہ نہیں۔

گفتگو کے دوران وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان نے مستحکم شرحِ نمو کا راستہ اختیار کیا ہے جس پر آئی ایم ایف کو بھی رضامند کر لیا جائے گا۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے 2 ماہ تک معاشی کارکردگی کی جانچ کی درخواست کی ہے۔

آئی ایم ایف شرائط پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ بجٹ پر 2 ماہ تک عالمی مالیاتی فنڈ ہماری پالیسیوں کا نتیجہ دیکھے گا۔ آئی ایم ایف اور حکومتِ پاکستان دونوں اسٹرکچرل اصلاحات کے خواہش مند ہیں۔

وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ اصلاحات کسی بھی قسم کی ہوں، ہم زمینی حقیقتوں کو نظر انداز نہیں کرسکتے اور عالمی مالیاتی فنڈ کی بھی یہی خواہش ہے۔ آئی ایم ایف توانائی سمیت معیشت کے کچھ شعبوں میں استحکام کا خواہش مند ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان بھی یہی خواہش رکھتا ہے کہ معیشت مستحکم ہو لیکن ہمارا راستہ آئی ایم ایف سے مختلف ہے۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ چھوٹ ختم کرکے ریونیو حاصل کیا جائے جبکہ پاکستان ٹیکس نیٹ میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے اضافہ چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے سے موجود ٹیکس دہندگان کے بوجھ میں اضافہ نہیں کرنا چاہتے۔ حکومت نے جو راستہ اختیار کیا ہے اس سے معیشت میں استحکام اور مستحکم شرحِ نمو بھی حاصل ہوگی جو آئی ایم ایف چاہتا ہے جس پر دونوں فریقین متفق ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان، اعلان آج کیا جائے گا

Related Posts