چینی پر سیلز ٹیکس کی شرح 8.5 فیصد تک لائی جائے: ایف پی سی سی آئی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Stakeholders Out of Loop over Mini Budget: FPCCI

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کرا چی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں نا صر حیات مگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شوگر انڈسٹری کے ساتھ ہو نے والی زیادیتوں کو فوری طور پر روکا جائے۔

ایک بیان میں ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں شوگر ملز مالکان اور اہلکاروں کو ہراساں کرنا اور گرفتار کرنا بند کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے اس طرز عمل سے نہ صرف صنعتکاروں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہو رہا ہے؛ بلکہ شوگر انڈسٹر ی میں سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی بھی ہو رہی ہے۔

انہو ں نے مزید کہا کہ حکومت نے حال ہی میں خوردنی تیل پر سیلز ٹیکس کو 17 فیصد سے کم کر کے 8.5 فیصد کر دیا ہے اور یہی اقدام چینی جیسی ضروری روز مرہ استعمال کی چیزکے لیے بھی کیا جانا چاہیے۔

ایف پی سی سی آئی صدرنے مطالبہ کیا کہ حکومت عوام کو مہنگائی کے بحران سے نکالے اور شوگر انڈسٹری کو بھی تبا ہی سے بچا ئے؛ تاکہ کرشنگ سیزن مقررہ وقت پر شروع ہو سکے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ڈالر 175روپے کی سطح بھی عبور کرگیا

انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ غیر معیاری چینی کی درآمد پر پا بندی عائد کرے تاکہ مقامی شوگر انڈسٹری اور معیاری چینی کی پیداوار کو سپورٹ کیا جا سکے۔

Related Posts