راول ڈیم ریسٹ ہاؤس کو عیاشی کے اڈے میں تبدیل کرنے کاانکشاف

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

راول ڈیم ریسٹ ہاؤس کو عیاشی کے اڈے میں تبدیل کرنے کاانکشاف
راول ڈیم ریسٹ ہاؤس کو عیاشی کے اڈے میں تبدیل کرنے کاانکشاف

اسلام آباد:راول ڈیم ریسٹ ہاؤس کو عیاشی کے اڈے میں تبدیل کرنے کاانکشاف ہوا ہے، شہر اقتدارکی سب سے خوبصورت اور پرانی تفریح گاہ راول ڈیم کو سازش کے تحت عام شہریوں کے لیے 2013میں سکیورٹی کا بہانہ بنا کر انتظامیہ نے بند کر دیا تھا۔

راول ڈیم کی انتظامیہ نے 30سے زائد سکیورٹی گارڈز کو مختلف افسران کے گھروں میں کام کاج کے لیے تعینات کیا ہوا ہے،جبکہ کچھ گھوسٹ ملازم ہیں جو گھروں میں بیٹھے تنخواہیں وصول کررہے ہیں۔

ایم ایم نیوز سے راول ڈیم کے مقامی جدی رہائشی راجہ انور بیگ دھینال نے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم لوگ راول ڈیم کے جدی رہائشی ہیں، راول ڈیم کو 2013 میں سوچی سمجھی اسکیم کے تحت بند کیا گیا تھا،تب سے سالانہ مینٹیننس فنڈ تقریباً ایک کروڑ 50 لاکھ روپے افسران کھا جاتے ہیں۔

راول ڈیم تفریح گاہ میں جگہ جگہ پر گھاس اُگی ہوئی ہے،سیڑھیوں پر کائی جمی ہے سیکورٹی گارڈز کا کام مالیوں لیا جا رہا ہے، 30 ملازمین میں سے صرف چار سے چھ ملازم ڈیوٹی سر انجام دیتے ہیں،جبکہ باقیوں کا پتہ نہیں کہ وہ کدھر ہیں۔

ایک مالی گریڈ 17 کے آفیسر کے کوارٹر میں رہائش پذیر ہے،راول ڈیم کے تین کمروں کو عیاشی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، مختلف محکموں کے افسران کو عیاشی کے لئے کمرے دیے جاتے ہیں۔

جس میں قانون نافذ کرنے والے والے ادارے پولیس کے افسران سمیت دیگر محکموں کے افسران کو نوازا جاتا ہے۔عام شہریوں کا داخلہ صرف اور صرف اس لئے بند کیا گیا ہے۔

جبکہ راول ڈیم ریسٹ ہاؤس میں باقاعدہ شادیوں کے ایونٹس بھی منعقد کیے جاتے ہیں،سکیورٹی کے نام پر لوگوں کو بیوقوف بنایا گیا ہے، آئے دن راول ڈیم سے لاشیں برآمد ہوتی ہیں،ایکسین اور ایس ڈی او کی ملی بھگت سے تمام اعلیٰ افسران کو خوش رکھا جاتا ہے،اتنی پیاری تفریح گاہ کو عقوبت خانے میں تبدیل کیا گیا ہے۔

راجہ انور بیگ دھینال کا کہنا تھا کہ میں نے اس حوالے سے ہائی کورٹ میں رٹ فائل کی ہوئی ہے،جبکہ یہاں کی انتظامیہ نے کرپشن کرنے کے لیے تھرٹ کا بہانہ بنایا ہوا ہے، جبکہ وفاقی وزیر علی نواز اعوان نے کہا ہے کہ راول ڈیم تفریح گاہ کو عوام کے لیے کھول دیں لیکن اس کے باوجود ان کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

میں اپیل کرتا ہوں چیف کمشنر اسلام آباد اور چیئرمین سی ڈی اے سے کہ فوری طور پر راول ڈیم تفریح گاہ کو صاف ستھرا کیا جائے اور عام عوام کے لیے کھولا جائے،کرپشن کرنے والے افسران سمیت گھوسٹ ملازمین کو انکوائری کرکے قرار واقعی سزا دی جائے۔

Related Posts