عمران نیازی استعماری طاقتوں کا آلہ کار ہے، علامہ راشد سومرو، صوبائی حکومت پر بھی شدید تنقیدد

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمعیت علمائے اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ عمران نیازی استعماری قوتوں کا آلہ کار ہے، اپنے کرتوتوں کی وجہ سے انجام کو پہنچ چکے۔ ہم استعماری قوتوں کے مذموم عزائم کیخلاف رکاوٹ بن کر سدسکندری کا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع ملیر کے ایک روزہ دورے کے دوران ملیر ہائی کورٹ میں بار کی نو منتخب باڈی کو مبارکباد ، ملیر پریس کلب کلب کے دورے، بھینس کالونی میں عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

الزامات افسوسناک، پوری کوشش ہے افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہو، طالبان ترجمان

اس موقع پر جے یوآئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات محمد اسلم غوری ، علامہ سمیع الحق سواتی، صوبائی نائب امیر مولانا عبدالکریم عابد، مولانا محمد غیاث، مولانا احسان اللہ ٹکروی ،مفتی محمد حنیف حضروی ، مولانا اجمل شیرازی، مولانا مختار احمد ، مولانا طارق شامزئی ، قاری حمداللہ حقانی ، شاکر خان ، حاجی محبوب اعوان ، مولانا اکرم شاہ شیرازی ، مولانا اسماعیل مہمند ، شیرو بنگش ، عبدالواحد خان و دیگر ذمہ داران موجود تھے۔
علامہ راشد محمود سومرو کا کہنا تھا کہ شہر قائد مسائل کا گڑھ بن چکا ہے، جرائم پیشہ عناصر کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔

جے یوآئی کے ذمہ داران اور کارکنان بلدیاتی انتخابات کیلئے تیاریاں تیز کردیں۔ کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں ان شاءاللہ جے یوآئی کے نمائندے سرخرو ہوں گے ۔ عوامی مسائل کے حل کیلئے جمعیت علمائے اسلام کے نمائندوں کو آگے آنا ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ آج لاڑکانہ میں بینظیربھٹو، ذوالفقار علی بھٹو، بلاول بھٹو ، زرداری کے حلقے میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں ۔ پیپلزپارٹی کا نعرہ روٹی کپڑا اور مکان تھا مگر سندھ کے عوام سے ایک وقت کی روٹی کا آٹا تک چھین لیا گیا سندھ کے لوگ بے گھر اور ایک وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں نہ جانے پیپلز پارٹی اس نعرے پر عمل درآمد کب کرے گی۔
علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ گندم خریداری میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی ہے اس کی فوری تحقیقات کی جائیں ، سندھ کے حکمران کم از کم اپنے حلقہ انتخاب کے لوگوں کو تو بھوک پیاس سے بچائیں، صوبائی حکومت فی الفور عوام کو 65 روپے کلو میں آٹا فراہم کریں ورنہ اگلا لائحہ عمل وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے کی صورت میں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج بلاول بھٹو زرداری دادو میں سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے گئے ہیں ، سندھ میں ایک کروڑ ساٹھ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جو ابھی تک سڑکوں پر بیٹھے ہوئے ہیں۔سیلاب متاثرین کی غیر سرکاری تنظیموں نے مدد کی، جبکہ جے یوآئی سیلاب متاثرین کی تاحال مدد کر رہی ہے اور کرتی رہے گی ۔

ان کا کہناتھا کہ اگر ورلڈ بینک سے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے اربوں روپے قرضہ لیا گیا ہے تو متاثرین کے گھر بنانے کا کام تعطل کا شکار کیوں ہورہا ہے ، کیا ورلڈ بینک کی رقم الیکشن مہم کے لیے استعمال کی جائے گی ، سیلاب تو کے پی کے ،پنجاب اور بلوچستان میں بھی آیا مگر گزر گیا، سندھ سے کیوں ابھی تک سیلاب نکلنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔

انہوں نے کہا کہ اتحاد بنوائے جاتے ہیں پھر انہیں تقسیم بھی کیا جاتا ہے۔ ملک مزید کے حالات دیگر گوں ہیں مزید تجربات کے متحمل نہیں ہوسکتے ۔ پیپلزپارٹی نے سندھ اس اسمبلی سے بلدیاتی بل پاس کروایا جس پر مختلف جماعتوں نے عدالت سے رجوع کیا۔اگر کراچی حیدرآباد میں اب انتخابات ملتوی ہوئے تو الیکشن میں حصہ لینے والے غریب لوگ برداشت نہیں کر سکتے۔ اگر سکھر ،لاڑکانہ ،نواب شاہ جیسے انتخابات یہاں بھی کرانے ہیں تو فائدہ نہیں۔ پھر تو بس حکمران اپنے امیدوار کامیاب ہونے کا اعلان کر دیں۔

Related Posts