بلوچستان میں بارشوں اور سیلابی ریلوں سے تباہی، 10اضلاع آفت زدہ قرار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی مون سون کا تیسرا اسپیل، 17 افراد جان سے گئے
کراچی مون سون کا تیسرا اسپیل، 17 افراد جان سے گئے

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کوئٹہ: بلوچستان میں بارشوں اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی۔ صوبائی حکومت نے 10 اضلاع کو آفت زدہ قرار دینے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 10 اضلاع کے متعلق نوٹیفکیشن ریلیف کمشنر اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کیا گیا جس میں قلات، مستونگ، لورالائی، سبی، کچھی، بارکھان، قلعہ سیف اللہ، پنجگور، لسبیلہ اور دکی کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اوکاڑہ میں فائرنگ سے 4افراد قتل، ملزم فرار

تاحال وسطی و شمالی بلوچستان کے مختلف اضلاع موسلا دھار بارشوں کی زد پر ہیں۔ متعدد خاندان بے گھر ہو گئے۔ سیلاب اور ندی نالوں میں طغیانی کے باعث لسبیلہ، بولان، سبی، لورالائی اور قلعہ سیف اللہ میں متعدد دیہات پانی میں ڈوب کر مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں۔

آج سے 2 روز قبل سبی کے مضافات میں 30 سے زائد رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ ریسکیو ٹیمیں اور لیویز اہلکار متاثرہ علاقوں سے پانی نکالنے کیلئے کارروائی کر رہے ہیں۔ گھروں سے محروم افراد کو امدادی سامان اور پناہ گاہیں فراہم کی جارہی ہیں۔

مزید بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں کی آمد کا خطرہ تاحال نہیں ٹل سکا۔ لسبیلہ کے مختلف علاقوں میں مزید بارش سے متعدد گھر جزوی طور پر متاثر ہوئے۔ بیلہ اور کنراج کے علاوہ دیگر علاقوں میں بارش کے پانی سے کپاس سمیت دیگر فصلیں تباہ ہوگئیں۔

بارش کے باعث حب ڈیم پانی سے بھر گیا اور ممکنہ سیلاب کے خدشے کے پیشِ نظر پانی کی سطح کی نگرانی جاری ہے۔ ایک گاؤں میں پھنسے ہوئے 12 کے قریب افراد کو پاک بحریہ کے ہیلی کاپٹرز استعمال کرتے ہوئے ریسکیو کیا گیا۔

بلوچستان میں بارش کے باعث مختلف حادثات کے دوران 77 افراد جاں بحق ہوئے، 1000سے زائد مکانات تباہ جبکہ 500 مویشیوں کے بہہ جانے کی اطلاعات ہیں۔ این ڈی ایم اے نے بارش سے متاثرہ افراد کیلئے 1000 خیمے مہیا کرنے کا بندوست کیا ہے۔

سیلاب کے باعث کم و بیش 21 ڈیم یا تو مکمل طور پر تباہ ہو گئے یا پھر جزوی تباہی کا شکار ہوئے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے گیر معیاری تعمیراتی میٹیریل کے مبینہ استعمال پر تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے متعلقہ ڈیموں کے سروے کی ہدایت کی ہے۔

سروے سے پتہ چلا کہ بلوچستان کے 34اضلاع میں موجود 503 چھوٹے بڑے ڈیمز میں سے زیادہ تر میں پانی مکمل طور پر بھر چکا ہے جن میں میرانی، حب، شادی کر، انقرہ کر اور سبکزئی کے علاوہ دیگر ڈیمز شامل ہیں۔ 10لاکھ 63ہزار784 ایکڑ فٹ کی گنجائش تھی۔ پانی کی سطح 12لاکھ8ہزار872ایکڑ فٹ تک جا پہنچی۔ 

Related Posts