اسلام آباد: وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پی ٹی آئی نے حکومت سے مذاکرات کے لیے چار رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
اسلام آباد میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکراتی ٹیم بنانے کی ہدایت کی ہے، اور مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے چار رکنی کمیٹی بنائی ہے اور وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیم مقرر کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی عوامی جلسے کر سکتی ہے تاہم قانون کی خلاف ورزی کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔
رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں سب سے بڑا جلسہ کرنے کے بے بنیاد دعوے کے خلاف پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان تقریباً پانچ سے چھ ہزار افراد کے ساتھ مارچ کی قیادت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو اتنے بڑے پیمانے پر تیاری نہیں کرنی چاہئے تھی اگر اسے معلوم تھا کہ مارچ میں صرف چند افراد ہی ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا، ”ہم نے میٹرو آپریشن روک دیا، امتحانات ملتوی کر دیے گئے، لوگوں کو آنے جانے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، اور مریضوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ لوگ مارچ میں شرکت کے بجائے گھروں میں رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ ”لوگ چاہتے ہیں کہ قوم آگے بڑھے،” انہوں نے میڈیا کا جاری حالات میں مثبت کردار ادا کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ ”مارچ میں صرف خیبرپختونخوا کے لوگوں نے شرکت کی۔”
پنجاب کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ صوبے میں حالات ٹھیک ہو چکے ہیں اور اس وقت مکمل امن ہے۔
انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے لوگ اس فتنے کا حصہ نہیں ہیں، اللہ مارچ میں شریک ہونے والوں کو ہدایت دے۔
مزید پڑھیں:پی ٹی آئی رہنما ء یاسمین راشداور عندلیب عباس لاہور سے گرفتار