سمندری طوفان بپر جوائے کے دوران پی ایم ایس اے متحرک

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سمندری طوفان بپر جوائے کے دوران پی ایم ایس اے متحرک
سمندری طوفان بپر جوائے کے دوران پی ایم ایس اے متحرک

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سمندری طوفان بپر جوائے کے خطرے کے پیش نظر پی ایم ایس اے کا عملہ اور بوٹس پورے ساحل پر تعینات ہیں اور پٹرولنگ بڑھا دی گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کو کیٹی بندر بدین اور اس کے آس پاس کے دیگر چھوٹے ساحلی دیہاتوں کو خالی کرانے کے لیے PMSA کی طرف سے سہولیات فراہم کی گئی ہے۔

پی ایم ایس اے کسی بھی سرچ اینڈ ریسکیو کال کا جواب دینے کے لیے ہائی الرٹ پر ہے۔ ایم آر سی سی پاکستان 24/7 نگرانی اور سمندری طوفان بائپرجائے کو ٹریک کرنے کے لیے پاک میٹ اور دیگر سرکاری اداروں کے ساتھ ہمہ وقت رابطے میں ہے۔

واضح رہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے کا کراچی سے فاصلہ کم رہ گیا، جس کے سبب ساحلی علاقوں میں ہائی الرٹ ہے۔

کراچی سے سمندری طوفان صرف 338،ٹھٹھہ سے 360 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے، کل کیٹی بندر سے ٹکرانے کا امکان ہے جبکہ ساحلی علاقوں میں حالات خراب ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں، کراچی، سجاول میں بارشجبکہ بعض مقامات پر پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔

کراچی میں آج بعض مقامات پر ہلکی بارش ہوئی جس کے باعث موسم میں کچھ تبدیلی بھی رونما ہوئی، ٹھٹھہ،بدین اور دیگر اضلاع میں تیز ہواؤں کے جھکڑچلنے سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، جبکہ انتظامیہ نے ایمر جنسی نافذ کردی ہے۔

ٹھٹھہ،سجاول اور بدین کے ساحلی علاقوں میں بارش اور تیز ہواؤں سے ہائی ٹرانسمیشن لائن کے پول گرگئے جس کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی،جبکہ ابراہیم حیدری میں پانی کی سطح کئی فٹ تک بلند ہوگئی۔

بدین کے ساحلی علاقوں، سجاول سے بھی نقل مکانی شروع ہوگئی، جبکہ طوفان کی آمد سے پہلے کیٹی بندر شہر کو خالی کرالیا گیا۔

طوفان بپر جوائے کے پیشِ نظر کیٹی بندر پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے،کھارو چھان کے کئی دیہات زیرِ آب آگئے، بدین کے ساحلی علاقوں میں پانی ماہی گیروں کی بستی کے قریب پہنچ گیا۔

محکمہ موسمیات کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ طوفان 15جون کی دوپہر یا شام کو سندھ میں کیٹی بندر اور بھارتی گجرات کے درمیان ٹکرائے گا، طوفان میں ہواؤں کی رفتار 100 سے 120 کلومیٹر فی گھنٹہ ہوسکتی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق سجاول میں آج صبح 10 سے دوپہر 12 بجے کے درمیان کا وقت خطرے سے بھرپور ہے، جاتی، کھارو چھان اور شاہ بندر کے علاقے خطرے کی زد میں ہیں۔

سمندری طوفان کراچی سے 338 اور ٹھٹھہ سے 370 کلومیٹر کی دور رہ گیا ہے جبکہ کیٹی بندر پر پانی کی سطح مسلسل بلند ہونے لگی ہے۔

بحیرہ عرب میں موجود سمندری طوفان کے باعث مکران کی سمندری حدود میں طغیانی کے سبب اورماڑہ دیمی زر میں سمندر بپھر گیا، سمندر کا پانی کنارے والی سڑک کو پار کر کے دکانوں، کمپنیوں اور آبادی کے علاقوں میں داخل ہو نا شروع ہوگیا ہے۔

مزید پڑھیں:بپر جوائے کا کراچی سے فاصلہ کم رہ گیا، ساحلی علاقوں میں ہائی الرٹ

سمندر میں شدید طغیانی کے سبب ماہی گیروں کی املاک کو شدید نقصانات کا اندیشہ ہے،پانی آبادی میں داخل ہونے سے لوگ شدید پریشان ہیں۔

Related Posts