عالمی برادری نےمقبوضہ کشمیرپروہ رد عمل نہیں دیاجودیناچاہیےتھا،عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Imran Khan
وزیراعظم عمران خان کاکہناتھا کہ کشمیر کی صورتحال بڑھ کر برصغیر پاک و ہند سے آگے جا سکتی ہے، دنیاکوپاک بھارت جنگ کانقصان ان کی سوچ سےبڑھ کرہوگا۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیراعظم عمران خان کاکہناتھا کہ کشمیر کی صورتحال بڑھ کر برصغیر پاک و ہند سے آگے جا سکتی ہے، دنیاکوپاک بھارت جنگ کانقصان ان کی سوچ سےبڑھ کرہوگا۔

روسی ٹی وی کودیےگئےانٹرویومیں وزیراعظم عمران خان کاکہناتھا کہ غیرملکی ممالک کےلیےمعیشت اور تجارت انسانوں سے زیادہ اہم ہے اسی وجہ سے عالمی برادری نے مقبوضہ کشمیر پر وہ ردعمل نہیں دیا جو دینا چاہیے تھا۔

وزیراعظم نےکہا کہ کیوبن بحران کے بعد یہ پہلی بار ہو گا کہ دو جوہری ممالک آمنے سامنے ہیں، پاک بھارت کشیدگی ختم کرانے کے لیے دنیا کو مداخلت کرنی چاہیے، جوہری صلاحیت کے حامل ممالک کے درمیان کشیدگی کے خطرناک نتائج ہوسکتے ہیں، کوئی بھی سمجھ دار آدمی جوہری جنگ کی بات نہیں کرسکتا۔

عمران خان کاکہناتھا کہ آزادی کے وقت ہی مسئلہ کشمیر کو حل ہو جانا چاہیئے تھا، مسئلہ کشمیر پر 3 جنگیں لڑی جا چکی ہیں، کشمیری عوام آزادی چاہتے ہیں، کشمیریوں کو یو این قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہیئے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مکمل بلیک آؤٹ ہے۔

وزیراعظم نے کہا مودی سرکارنےمتنازع اقدامات سےعالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، ناصرف عالمی قوانین بلکہ شملہ معاہدے کی بھی خلاف ورزی کی گئی، کشمیریوں سے ان کی خصوصی حیثیت چھین لی گئی، ڈر ہے بی جے پی حکومت طاقت استعمال کرکے نسل کشی کرے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 1947میں آزادی کے بعد مسلم اکثریتی ریاستیں پاکستان اور ہندو اکثریتی ریاستیں بھارت کا حصہ بنی تھیں۔ کشمیر میں 80 فیصد آبادی مسلمانوں کی تھی لیکن بد قسمتی سے کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہو سکا۔

عمران خان نےکہا کہ گزشتہ 6 ہفتوں سے کشمیر میں کر فیو ہے کشمیریوں کو قید کر دیا گیا ہے، یہ کشمیریوں کے لیے ناقابل قبول ہے، بھارت کے اس وقت 9 سو ہزار فوجی کشمیر میں تعینات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  بی جے پی نے نہ صرف اقوام متحدہ کی قرار داد خلاف ورزی کی  بلکہ اپنے آئین اور شملہ معاہدے کی بھی خلاف ورزی  کی  ہے۔ آر ایس ایس انتہا پسند تنظیم ہے جو حتمی فیصلے پر یقین رکھتی ہے جیسا ہٹلر نے یہودیوں کے ساتھ کیا۔

وزیراعظم نےکہا کہ  بھارت نے وادی میں 80 لاکھ لوگوں کو قیدی بنا رکھا ہے، یہ نہرو اور گاندھی کا بھارت نہیں، مودی نے گجرات میں ہزاروں مسلمانوں کو قتل کرایا، آر ایس ایس نے مہاتما گاندھی کے نظریے کو ختم کردیاہے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کو بھارت میں دہشتگرد تنظیم ہونے پر 3 پابندی لگائی گئی مگر یہی آر ایس ایس  ہے جس نے بھارت پر قبضہ کر لیاہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے صرف کشمیریوں کی نہیں بھارت میں موجود مسلمانوں کی بھی فکر ہے، یہ انتہاپسندانہ سوچ پورے بھارت میں پھیل رہی ہے، مجھے لگتا ہے پاکستان کو بھارت سے خطرہ ہے، بھارت دنیا کی کشمیرسے توجہ ہٹانے کے لیے جعلی آپریشن کرسکتاہے اور پہلے کی طرح جعلی آپریشن سے پاکستان پر الزام لگا سکتا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت جو مقبوضہ کشمیر میں کررہا ہے نتائج پورے برصغیر پر ہوں گے ، یہ ایٹمی ہاٹ اسپاٹ بن جائے گا، ہم نے کشیدگی کم کرنے کے لیے دوسرے ملکوں سے ثالثی کا کہا، جب بھی کوئی ملک ثالثی کا کہتا ہے بھارت انکار کردیتا ہے۔

Related Posts