نواز شریف کو پاسپورٹ کا اجراء روکنے کی درخواست خارج، 5000 جرمانہ عائد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو سفارتی پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار پر 5000 روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے نواز شریف کو پاسپورٹ جاری نہ کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ بعد ازاں 3 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا گیا جس میں اہم اعتراضات اٹھائے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

رمضان کے مہینے میں عوام کو مفت سفر کی سہولت فراہم کرینگے۔وزیر اعظم

اپنے تحریری فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ درخواست گزار نے نواز شریف کو مفرور ملزم ٹھہرایا اور کہا کہ ریاست انہیں غیر معمولی سہولت نہیں دے سکتی تاہم اس کے ثبوت کے طور پر اخباری تراشے پیش کیے گئے۔

تحریری فیصلے میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے مزید قرار دیا کہ درخواست گزار کے وکیل حکومت کا جاری کردہ نوٹیفکیشن، ہدایت نامہ یا حکم نامہ پیش کرنے میں ناکام رہے۔ اخباری رپورٹ کے ساتھ بھی کوئی شواہد منسلک نہیں پائے گئے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کوئی ایسی چیز پیش نہ کرسکے جس کی بنیاد پر قانونی دعویٰ کیا جاسکتا۔ مجسم قانون کہتا ہے کہ عدالتیں اخباری رپورٹس کی بنیاد پر مقدمات نہیں نمٹاتیں۔ درخواست ناقابلِ اعتبار مواد پر ہے۔

عدالت نے بے بنیاد مواد پر غیر سنجیدہ درخواست دینے پر درخواست گزار پر 5 ہزار روپے جرمانہ عائد کردیا جو 15 روز میں جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ جرمانہ ریاستی خرچ پر مقدمے کا حصہ بنے وکیل کے اکاؤنٹ میں جمع ہوگا۔