سیلاب زدہ علاقے سمندر کا منظر پیش کررہے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سیلاب زدہ علاقے سمندر کا منظر پیش کررہے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف
سیلاب زدہ علاقے سمندر کا منظر پیش کررہے ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سہون: وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ کچھ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد کہا کہ پاکستان کے کچھ حصے ”سمندر کی طرح” لگ رہے ہیں، جہاں 18 مزید افراد اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جبکہ بارشوں اور سیلاب سے اب تک مجبوعی طور پر 1,343افراد جاں بحق ہوئے۔

حکام کے اندازے کے مطابق، 220 ملین کی آبادی میں سے 33 ملین سے زائد افراد اس آفت میں متاثر ہوئے ہیں، جس کا الزام موسمیاتی تبدیلی پر لگایا گیا ہے جس نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے اور کم از کم 10 بلین ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔

وزیر اعظم شہباز نے جنوبی صوبہ سندھ کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’وہاں تباہی کے پیمانے پر آپ کو یقین نہیں آئے گا۔ جہاں تک آپ دیکھ سکتے ہیں ہر جگہ پانی ہے۔ یہ بالکل ایک سمندر کی طرح ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت، جس نے سیلاب متاثرین کے لیے 70 ارب پاکستانی روپے ($313.90 ملین) کی نقد رقم کو بڑھایا ہے، بے گھر خاندانوں کے لیے 200,000 خیمے خرید رہے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پانی میں کمی کے بعد بھی پیدا ہونے والی متعدی بیماریوں کی صورت میں ایک نئے چیلنج کا خطرہ ہے۔ہمیں اس آفت سے نمٹنے کے لیے کھربوں روپے درکار ہوں گے۔اقوام متحدہ نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے 160 ملین ڈالر کی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔

متاثر ہونے والوں میں سے زیادہ تر کا تعلق سندھ سے ہے، جہاں پاکستان کی میٹھے پانی کی سب سے بڑی جھیل خطرناک حد تک اپنے کنارے پھٹنے کے قریب ہے۔

نیشنل ڈیزاسٹر حکام نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مرنے والوں میں آٹھ بچے بھی شامل ہیں۔ یہ سیلاب مون سون کی ریکارڈ بارشوں اور پاکستان کے شمالی پہاڑوں میں گلیشیئر پگھلنے سے آیا ہے۔

اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے (یو این ایچ سی آر) کے ایک اعلیٰ اہلکار نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے مہینے میں مزید بارشوں کی توقع کے ساتھ، صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے پہلے ہی کہا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں 6.4 ملین سے زیادہ لوگوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں:منچھر جھیل میں مزید 2 کٹ لگانے کے بعد بھی سیلابی ریلےسے پُل ٹوٹ گیا

بڑھتے ہوئے پانی نے 1.6 ملین مکانات، 5,735 کلومیٹر (3,564 میل) ٹرانسپورٹ روابط، 750,000 مویشیوں کو بہا لیا ہے، اور 2 ملین ایکڑ (809,370 ہیکٹر) سے زیادہ کھڑی فصلوں کو تباہ کردیا ہے۔

Related Posts