پاکستانی طالبان اگر ہتھیار ڈال دیں تو معافی مل سکتی ہے، وزیر اعظم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی طالبان اگر ہتھیار ڈال دیں تو معافی مل سکتی ہے، وزیر اعظم
پاکستانی طالبان اگر ہتھیار ڈال دیں تو معافی مل سکتی ہے، وزیر اعظم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کچھ دھڑوں کے ساتھ اسلحے کے خاتمے کے لیے بات چیت کر رہا ہے کیونکہ ہماری حکومت افغانستان کی بدلتی ہوئی صورت حال کے ساتھ ملک میں استحکام کی خواہاں ہے۔

ترک ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں پاکستانی طالبان کے کچھ گروہ دراصل ہماری حکومت سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان کالعدم تنظیم کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تو وزیراعظم عمران نے واضح کہا کہ ان میں سے کچھ کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کچھ گروہوں سے افغانستان میں بات چیت جا ری ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہتھیار ڈالنے کے لئے اگر یہ مذاکرات اگر کامیاب ہوتے ہیں تو حکومت ان کو ”معاف” کر دے گی اور پھر وہ عام شہری بن جائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ میں فوجی حل پر یقین نہیں رکھتے۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے افغان امن کیلئے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا:ڈینش وزیر خارجہ

انہوں نے کہا کہ ایک سیاستدان کی حیثیت سے، سیاسی بات چیت ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ وہ یقین رکھتے ہیں کہ غیر فوجی حل ہی افغانستان کے لیے آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، جسے انہوں نے اسے بار بار قومی، بین الاقوامی فورمز پر دہرایا ہے۔

Related Posts