اہداف مکمل، پاکستان اور آئی ایم ایف قرض پیکیج کی بحالی کے قریب

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت پاکستان کی جانب سے دیے گئے اہداف مکمل کرنے کے بعد بین الاقوامی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) اور پاکستان قرض پیکج کی بحالی کے قریب پہنچ گئے۔

موقر پاکستانی انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدامات پاکستان کو آئی ایم ایف کے 153ارب روپے کے بنیادی سرپلس بجٹ کے حصول کے مطالبے کو پورا کرنے کے قریب لاتے ہیں جوکہ نئے مالی سال کے لیے قومی پیداوار کا 0.2 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کی ترقی پذیر ممالک کیلئے قرض ریلیف کی تجویز

بات چیت کے آخری دور کے بعد اسلام آباد میں آئی ایم ایف کے رہائشی نمائندے ایستھر پیریز روئیز نے کہا کہ آئی ایم ایف کے عملے اور حکام کے درمیان آنے والے سال میں میکرو اکنامک استحکام کو مضبوط بنانے کی پالیسیوں پر بات چیت جاری ہے اور مالی سال 23 کے بجٹ کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

تب سے پاکستان نے آئی ایم ایف کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے دیگر اہم اقدامات کیے ہیں۔

لیکن ولسن سینٹر، واشنگٹن میں جنوبی ایشیائی امور کے اسکالر مائیکل کوگل مین کا خیال ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کی جانب سے مزید اقدامات چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا خیال یہ ہے کہ آئی ایم ایف مزید فنڈز جاری کرنے سے قبل آئی ایم ایف کے معیار پر پورا اترنے کے لیے اسلام آباد کے عزم کا بہتر اندازہ لگانا چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ نئی حکومت نے ‘آہستہ اور غیر فیصلہ کن انداز میں’ اپنے کاموں کا آغاز کیا، توانائی کی سبسڈی کو ہٹانے سے انکار کر دیا جسے آئی ایم ایف ختم کرنا چاہتا تھا اور بات چیت کے پچھلے دور میں یہی بات مہنگی ثابت ہوئی۔

انہوں ںے کہاکہ شہباز شریف حکومت اب اپنے کفایت شعاری بجٹ کے اجرا اور آمدنی پیدا کرنے والے دیگر اقدامات کے ذریعے تمام صحیح کام کر رہی ہے تاکہ آئی ایم ایف کے فنڈز آنا شروع ہو جائیں۔

بلومبرگ فنانشل وائر بھی اس جائزے سے اتفاق کرتا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ‘پاکستان شاید آئی ایم ایف کے قرض کے حصول کے قریب ہے۔

Related Posts