بلوچستان میں سندھ کے ماہی گیروں پر تشدد بند کیا جائے، پاک مسلم الائنس

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

چیئرمین پاک مسلم الائنس دیوان بچو عبدالقادر دیوان نے کہا ہے کہ سندھ اور بالخصوص کراچی کے ماہی گیروں کو بلوچستان میں ماہی گیری سے روکنا ظلم ہے، ساحلی پٹی پاکستان کا حصہ ہے، مگر اس کے باوجود بلوچستان میں سندھ اور کراچی کے ماہی گیروں کو ہراساں کرنا روز کا معمول بن چکا ہے۔

کراچی پریس کلب پر عوامی احتجاج سے خطاب کے دوران سربراہ پاک مسلم الائنس بچو عبد القادر دیوان نے کہا کہ بلوچستان کوسٹ گارڈ کی جانب سے سندھی ماہی گیروں پر فائرنگ کرکے شہید کرنا کہاں کا انصاف ہے؟ اس طر ح کا رد عمل پاکستان کی حدود سے باہر ایران اور انڈیا کی جانب سے بھی نہیں آتا۔

یہ بھی پڑھیں:

قاری فیض اللہ چترالی، پسماندہ علاقے میں جدید تعلیم کی حوصلہ افزائی کرنے والی مذہبی شخصیت

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیر برائے بحری امور فوری اس معاملے کا نوٹس لیں اور مولانا ہدایت اللہ بلوچ سےانکوائری کی جائے، یہ کون ہیں اور یہ کس کے کہنے پر ماہی گیروں پر ظلم و ستم کررہے ہیں۔

احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے پاک فیا کے چیئرمین ظفر کنڈی کا کہنا تھا کہ ناروا سلوک جاری رہا تو کراچی فشری کے ذریعے پاکستان کو ٹیکس کی مد میں ملنے والے 75 ارب سے زائد کا نقصان ہوگا۔

احتجاج میں پاک ماہی گیر ایسوسی ایشن کے صدر علاؤالدین ناکوا ، سعید ناکوا ، سردار معین ، راشد سردار ، عبدالقادر ناکوا، اصغر ناخدا ، ابوطاہر بیوپاری، حیات علی ، منیر علی ، انور ، حبیب نیازی، قاسم نیازی ، سہیل ٹنکی والا ،محمد علی دیوان ،زین العابدین عرف جاوید بنگالی ،محمدحسین کچی ، عثمان علی قاضی اور کلام علی سمیت دیگر معروف سیاسی وسماجی شخصیات نے شرکت کی۔

Related Posts