اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات کاکیافائدہ، وزیراعظم عمران خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات کاکیافائدہ ،وزیراعظم عمران خان
اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات کاکیافائدہ ،وزیراعظم عمران خان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی 5 ملاقاتوں کی تفصیلات وزیراعظم کو بتائیں، وزیراعظم عمران خان کاکہناتھا کہ اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات کاکیافائدہ؟۔

وزیردفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں حکومتی مذاکراتی ٹیم اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور اپوزیشن کے ساتھ ہونے والی بات چیت سے آگاہ کیا۔

حکومتی کمیٹی نے رہبر کمیٹی کی شرائط پروزیراعظم عمران خان سے مشاورت کی ، وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ بار بار استعفےکی بات ہو رہی ہے، اگر استعفیٰ ہی شرط ہے تو مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں  آزادی مارچ: حکومتی افہام و تفہیم کے بیانات طفل تسلیاں ہیں۔مولانا فضل الرحمان

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ انہوں نےکھلے دل سے احتجاج اور مارچ کی اجازت دی، معاملے کو سیاسی طور پر حل کرنا چاہتے ہیں جبکہ ساتھ ہی انہوں نے 2018 کے عام انتخابات کے دوران مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے بھی تیار ہونے کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے اسلام آباد میں آزادی مارچ جاری ہے جو ایک دھرنے کی شکل اختیار کرگیا ہے کیونکہ 8 روز سے شرکا وہاں موجود ہیں اور آئندہ کتنے دن وہاں موجود رہتے ہیں اس بارے میں ابھی کچھ علم نہیں۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا یہ مطالبہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان استعفیٰ دیں، نئے انتخابات کروائے جائیں اور اس میں فوج کا کوئی کردار نہ ہو۔

Related Posts