سندھ حکومت نے کے الیکٹرک سے عوام کے حقوق کا سودا کرلیا، کامران اختر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

MQM leader Kamran Akhtar talks to MN News

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رکن سندھ اسمبلی کامران اختر نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے نام پر سندھ حکومت کا طرز حکمرانی جابرانہ ہے۔

پولیس کا شہریوں کے ساتھ مارپیٹ تشدد تضحیک آمیز رویہ ،گالم گلوچ، بالخصوص خواتین کی تذلیل ،بزرگوں بچوں صحافیوں اور مریضوں کو ایمرجنسی کی صورت میں بھی ڈبل سواری کی اجازت نہیں دی جارہی۔

ایم ایم نیوز “سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کا اختیار کیا جانا ضروری ہے لیکن گزشتہ کئی روز سے حکومتی احکامات پر جاری پولیس گردی کا سلسلہ بند کرایاجائے ۔

انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ لاک ڈاؤن تو کردیا گیا مگر کیاسندھ حکومت نے عوام کو راشن فراہم کردیا ؟،صحت کی بہتر سہولت اور ایمبولینس سروس فراہم کررکھی ہے؟ ، مگر ایسا نہیں ہے ،بالکل بھی نہیں ۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے شہری پہلے ہی کھانے پینے سے محروم کردئیے گئے دوسری جانب غریب کی سواری وہ بھی ایمرجنسی کی صورت میں ڈبل سواری کا عذاب مسلط کردیا گیا ۔

اس صورتحال میں غریب اپنے اہل خانہ کو اسپتال یا کلینک لے جانے سے محروم ہو رہے ہیں جبکہ صحافی جو معاشرے کو کورونا کی وبا ء کے متعلق اطلاعات فراہم کر رہے ہیں انہیں شدید مشکلات ہیں کیوں کہ اپنے پیشہ ورنہ خدمات کی لیے پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش کے باعث ایک دوسرے کے ساتھ ڈبل سواری کا استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی پابندی لگانے کا مطلب میڈیا پر دباؤ ڈالنا محسوس ہوتا ہے، سندھ حکومت اب تک کے اقدامات میں کرپشن میں ملوث نظر آرہی ہے۔

مزید پڑھیں: بلڈنگ کنٹرول انسپکٹر نے 35 لاکھ کے عوض غیر قانونی تعمیرات کی اجازت دیدی

لاک ڈاؤن کے دوران کہا گیا کہ سندھ میں بجلی ، گیس، پانی اور کرایہ داروں کے کرائے معاف کرنے کا آرڈنینس لایا جا رہا ہے تاہم اس میں بھی کرپشن ہو گئی اور کے الیکٹرک سے ساز باز کر کے آرڈنینس کو موخر کر دیا گیا ہے جو سندھ کے شہریوں کے حقوق کا سودا کرنے کے مترادف ہے۔

Related Posts