بے بس اور بے وسیلہ پناہ گزین کے مسائل کا امیر ملک ادراک نہیں کرسکتے،وزیراعظم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PM imran khan Global Refugee Forum
دنیا سے ایسے حالات کا خاتمہ کرنا ہوگا جس سے لوگ پناہ گزین بنتے ہیں، وزیر اعظم عمران خان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جنیوا: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بے بس اور بے وسیلہ پناہ گزین کے مسائل کا امیر ملک ادراک نہیں کرسکتے، دنیا سے ایسے حالات کا خاتمہ کرنا ہوگا جس سے لوگ پناہ گزین بنتے ہیں، مشکلات کے باوجود افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستانی قوم قابل تعریف ہے۔

سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں پناہ گزینوں کے پہلے عالمی فورم کا آغاز ہوا جس کی مشترکہ صدارت وزیراعظم عمران خان کررہے تھے۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پہلے ریفیوجی گلوبل فورم کے انعقاد پر بہت خوشی ہے اور میں دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین کی میزبانی کرنے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بے بس اور بے وسیلہ ماجرین کے مسائل کا امیر ملک ادراک نہیں کرسکتے، دنیا سے ایسے حالات کا خاتمہ کرنا ہوگا جس سے لوگ پناہ گزین بنتے ہیں اوت ایسے حالات پیدا کرنے ہوں گے کہ مہاجرین با عزت طریقے سے اپنے وطن لوٹ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغان امن عمل میں ہر ممکن تعاون کررہا ہے، مشکلات کے باوجود افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستانی قوم قابل تعریف ہے، پاکستان 30 لاکھ پناہ گزینوں کو پناہ دیے ہوئے ہے، پاکستان مزید پناہ گزینوں کو بسانے کی سکت نہیں رکھتا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ابتدائی دنوں میں تاریخ کی سب سے بڑی پناہ گزین تحریک کا سامنا کرچکا ہے اور اس وقت پاکستان کو خود بے روزگاری کے مسائل کا سامنا ہے، انہوں نے کہاکہ پاکستان کی کوشش ہے افغان پناہ گزین اپنے وطن کوواپس جا سکیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ وادی کے 80 لاکھ عوام گھروں میں محصور ہیں۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جان بوجھ کر مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلا جارہا ہے اور ساتھ ہی عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری سے بھارت کو بحران پھیلانے سے روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے 9 لاکھ فوجی مقبوضہ کشمیر میں تعینات کر رکھے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں بھارت میں متنازع سٹیزن شپ بل کی منظوری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان، افغانستان،بنگلا دیش کی اقلیتوں کوبھارتی شہریت دینے کا متنازع قانون بنایاہے۔

وزیراعظم عمران خان نے آسام کے مسلمانوں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جومسلمان شہری شہریت ثابت نہ کر سکااسے شہریت سے محروم کر دیا جائے گا ، آسام میں بیس لاکھ مسلمانوں کی شہریت ختم کیے جانے کا اندیشہ ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان عالمی پناہ گزین فورم میں شرکت کے لیے پہنچ گئے

اس دوران وزیراعظم عمران خان نے یو این جنرل سیکریٹری کو کو آئندہ سال فروری میں پاکستان میں ہونے والی عالمی ریفیوجی کانفرنس میں شرکت کی بھی دعوت دی۔

Related Posts