سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ نے پی ایم ڈی سی کا صدارتی آرڈیننس مسترد کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PMDC
PMDC

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ نے پی ایم ڈی سی کا صدارتی آرڈیننس مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایم ڈی سی آرڈیننس کا اجراء پارلیمنٹ پر حملہ ہے، حکومت فوری واپس لے ۔

جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹر محمد طلحہ محمود کی صدارت میں ہوا جس میں ارکان نے پی ایم ڈی سی آرڈیننس کے خلاف احتجاج کیا ،کمیٹی نے پی ایم ڈی سی کا صدارتی آرڈیننس مسترد کردیا ۔

کمیٹی نے حکومت سے پی ایم ڈی سی آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ پی ایم ڈی سی آرڈیننس کی مذمت کرتے ہیں۔ چیئر مین نے کہاکہ پی ایم ڈی سی آرڈیننس کا اجراء پارلیمنٹ پر حملہ ہے۔

سینٹر طلحہ محمود نے کہاکہ یہ جمہوریت نہیں آمریت ہے،پی ایم ڈی سی کے 400ملازمین کو فارغ کیا جارہا ہے۔ سینیٹر جاوید عباسی نے کہاکہ حکومت کو حیاو شرم نہیں آتی،پارلیمنٹ سے نامنظور کردہ پی ایم ڈی سی آرڈیننس جاری کردیا گیا۔

جاوید عباسی نے کہاکہ حکومت کی جر ات دیکھیں، ایک فرد کو خوش کرنے کیلئے آرڈیننس جاری کیا گیا۔ جاوید عباسی نے کہاکہ ڈاکٹر نوشیروان برکی کو خوش کرنے کیلئے پی ایم ڈی سی آرڈیننس لایا گیا،حکومت نے آرڈیننس کی فیکٹری لگادی۔

یہ بھی پڑھیں: ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے، چیئرمین نیب

انہوں نے کہاکہ حکومت صدر مملکت سے غیر آئینی کام کرارہی ہے،اگر آرڈیننس کے ذریعے ملک چلانا ہے تو پارلیمنٹ کو تالے لگادیں۔ سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمار نے کہاکہ پی ایم ڈی سی کو رینجرز اور پولیس کے زریعے تالے لگائے گئے۔

سینیٹر مشتاق احمد نے کہاکہ پی ایم ڈی سی آرڈیننس کے تحت پاکستان میڈیکل کمیشن قائم کرنے کی تجویز ہے،میڈیکل کمیشن میں 9ممبران حکومت کے نامزد کردہ ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ کمیشن میں مسلح افواج کو بھی شامل کیا گیا ہے،ڈاکٹر نوشیروان برکی امریکاسے سائبر کے زریعے کے پی کے محکمہ صحت کو کنٹرول کررہے ہیں۔

Related Posts