جامعہ کراچی کلینکل اسٹاف کا ڈاکٹر سید عابد حسن کے ماتحت کام کرنے سے انکار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Karachi University Clinical Staff refuses to work under Dr. Syed Abid Hassan

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر عابد حسن پر غلط رویئے اور بداخلاقی کے الزامات، جامعہ کراچی کلینکل اسٹاف نے ڈاکٹر سید عابد حسن کے ماتحت کام کرنے سے انکار کردیا۔

ملازمین نے قائمقام وائس چانسلر ڈاکٹر پروفیسرناصرہ خاتون کے نام درخواست میں ڈاکٹر سید عابد حسن کے ماتحت کام کرنے پر تحفظات کا اظہار کردیا،جنرل عقاب (مشرف) گروپ، انصاف پسند گروپ اورپیپلز یونائیٹڈ ایمپلائز کی جانب سے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر حسان خان کے لئے نیک جذبات کا اظہارکیا گیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی کلینک کے قائمقام انچارج ڈاکٹر سید عابد حسن رخصت لیکر 13 فروری کو امریکا گئے تھے ،ان کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ دسمبرمیں ریٹائرڈ ہو جائیں گے جس کی وجہ سے وہ اب ایل پی آر پرہیں جبکہ ایل پی آر والے ملازمین کو حج یا بیماری کی بنیاد پر رخصت دی جاتی ہے، گریڈ 18 کے افسر ڈاکٹر عابد حسن کی جگہ گریڈ 18 کی قائمقام ڈاکٹر وفاکو قائمقام ایس ایم او بنادیا گیا تھا۔

ڈاکٹر عابد حسن نے امریکا جانے سے قبل ڈاکٹر حسان اوج کو ایک شوکاز جاری کیا تھا کہ جس میں انہوں لکھا کہ آپ نے ویلفیئر ایسوسی ایشن کا اجلاس کونسل روم میں غیر قانونی پر منعقد کیا جبکہ آفیسر ایسوسی ایشن کو کوئی بھی اختیار نہیں ہے کہ انتظامیہ کے خلاف کوئی بیان جاری کرے یا کوئی تقرر کرے ، بحیثیت سنڈیکیٹ ممبر آپ کو یہ اختیار نہیں ہے کہ آپ کوئی ایسا کام کریں آپ جواب دیں بصورت دیگر آپ کے خلاف ضابطے کی کارروائی کی جائے گی۔

جس کے بعد 14 فروری کو ڈاکٹر حسان اوج نے تفصیلی جواب کیلئے رجسٹرارآفس میں ایک لیٹر جمع کرایا جس میں کہا گیا ہے کہ قائمقام سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹرسید عابد حسن کی جانب سے مجھے ایک لیٹر موصول ہوا جس میں انہوں نے مجھ پر بے بنیاد الزامات عائد کئے ، پہلی بات تو یہ ہے کہ میں نے کسی احتجاج میں شرکت نہیں کی البتہ جامعہ میں مستقل وائس چانسلر کی تعیناتی کے لئے کراچی یونیورسٹی ٹیچرزسوسائٹی(KUTS )کی پریس کانفرنس میں بحیثیت سنڈیکیٹ ممبراورصدر کراچی یونیورسٹی آفیسر ویلفیئر ایسوسی ایشن شرکت کی ہے۔

لیٹر میں مزید لکھا ہے کہ غیر ذمہ دار ڈاکٹر عابد خود ڈاکٹر ندیم اور ڈاکٹر یاسمین کے دور میں رجسٹرپر دستخط نہیں کرتے تھے، اب ڈاکٹر عابد احساس کمتری کا شکار ہیں اوروہ نوجوان ڈاکٹروں سے حسد کرتے ہیں ، اس لئے یونیورسٹی کے اساتذہ کو جمع کرکے ریفرنڈم کرالیں اور ریکارڈ چیک کر لیں کہ میں نےاورڈاکٹر وفا نے سب سے زیادہ او پی ڈی میں مریضوں کا علا ج معالجہ کیا ہے ۔ڈاکٹر عابد گزشتہ ایک سال سے کچھ زیادہ ہی مسائل کھڑے کرنے لگےہیں اور وہ براہ راست مجھے تنقید کا نشانہ بنانے اور مختلف القابات سے پکارتے ہیں، اس لئے انہیں روکا جائے۔

ڈاکٹر حسان خان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ اتنے بیمار انہوں نے گزشتہ کئی برسوں میں نہیں دیکھے جتنے ہم نے دو سال میں دیکھ لئے ہیں ،ایک طرف ڈاکٹر عابد حسن ایل پی آر پر ہیں اور دوسری جانب وہ بیرون ملک کی رخصت لیکر امریکا بھی گئے جب کہ وہ ایل پی آر پر ہونے کے باعث بیرون ملک کی رخصت نہیں لے سکتے، انہوں نے ماضی میں اسی طرح 2012 میں ڈاکٹر تنویر کے ساتھ یہی کیا تھا جنہوں نے کینیڈا کے لئے اپلائی کیا تھاجن کے خلاف مہم چلا کرانہیں نوکری سے فارغ کرایا تھا ۔

ادھر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر آفس میں 17 مارچ کو ڈائری نمبر 9441 کے تحت ممبر سنڈیکیٹ ڈاکٹر حسان اوج کی جانب سے ایک درخواست جمع کرائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر سید عابد حسن کے ماتحت کلینک میں ہم لوگ کام نہیں کر سکتے کیوں کہ ان کے ماتحت بالکل بھی مطمئن نہیں ہیں،اس لیٹر میں درجنوں دیگر ملازمین کے دستخط بھی موجود ہیں۔ ڈاکٹر سید عابد حسن نے امریکا کی شہریت کے لئے بھی اپلائی کیا ہو اہے اس کے لئے وہ 2019میں بھی امریکا گئے تھے جبکہ وہ اس وقت ایل پی آر پر ہیں اورجو بندہ ایل پی آر پر ہووہ چھٹی کیسے کر سکتا ہے اور اب وہ واپس آنے کے بعد انچارج کی حیثیت سے جوائن بھی نہیں کرسکتے۔

مزید پڑھیں:ڈی ایچ اے کالج کا پرنسپل، جامعہ کراچی میں DF اور پروفیسر کیسے بنا ؟

لیٹر میں ڈاکٹر تیمور جمال کا حوالہ دیکر لکھا گیا ہے کہ ان کو اسی بنیاد پر ہٹایا گیا تھا، جب یہ اخلاقی طو رپر بھی درست نہیں ہے کہ کوئی شخص امریکا کی شہریت کے لئے اپلائی کر رہا ہو اور وہ بیک وقت جامعہ کراچی کے کلینک پر ایس ایم او بھی ہو ، اس لئے ہماری درخواست ہے کہ ڈاکٹر وفا الطاف کو ہی ایس ایم او کے طو رپر جاری رکھا جائے اور جب تک سلیکشن بورڈکے ذریعے کوئی بھی ایس ایم او تعینات نہیں ہوجاتا اس وقت ڈاکٹروفا کو ہی برقرار رکھا جائے ۔

ڈاکٹر حسان کے حق میں غیر تدریسی عمال کی تنظیموں کی جانب سے بھی اظہار یکجہتی کیا جارہا ہے جس میں چیئرمین انصاف پسند گروپ محمد محمود کی جانب سے رجسٹرارآفس میں ایک لیٹر جمع کرایا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے کہ جامعہ کراچی کے تمام ملازمین خواہ ان کا تعلق تدریس سے ہو غیر تدریسی عملے سے ہو ،وہ ایک طویل عرصے سے سینئر میڈیکل آفیسرڈاکٹر عابد حسن کے غلط اور غیر اخلاقی رویئے سے متاثر رہے ہیں ۔

اس ضمن میں بے شمار واقعات و شکایات بھی ڈاکٹر عابد حسن کیخلاف ریکارڈ پر آچکی ہیں جس سے آپ بھی آگاہ ہیں ، ڈاکٹر عابد حسن کا چھٹیوں پر جانے کے بعد جامعہ کراچی کے ملازمین نے سکون کا سانس لیا تھا کہ انہیں غیر اخلاقی ایس ایم او سے نجات مل گئی ہے جن کا رویہ ملازمین کے ساتھ نہ صرف غلط تھا بلکہ ان کی جائز طبی سہولت کی راہ میں رکاوٹ کا باعث بن رہے تھے ، تازہ اطلاع کے مطابق ڈاکٹر عابد حسن چھٹیوں سے واپس آ کردوبارہ بطور ایس ایم او اپنی ڈیوٹی جوائن کر رہے ہیں ۔

چیئرمین انصاف پسند گروپ محمد محمود کی جانب سے جمع کرائے گئے لیٹر میں مزید کہا گیا کہ ہم اس سلسلے میں انتظامیہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ ڈاکٹر عابد حسن کے خلاف تمام ملازمین میں جس قدر شکایات اور غم و غصہ ہے، اس کے سبب اب مزید ڈاکٹر عابدحسن کوبطور ایس ایم او قبول نہیں کیا جاسکتا ، ہماری گزارش ہے کہ ایس ایم او کی جگہ کسی غیر جانبدار ڈاکٹر کو سامنے لایا جائے بصورت دیگر ڈاکٹر عابد حسن کو قبول نہیں کیا جائے گا اور ملازمین سخت احتجاج پر مجبو ر ہونگے ۔

دریں اثنا جنرل عقاب(مشرف) گروپ کے چیئرمین منور بخش عباسی کی جانب سےبھی ایک اعلامیہ میڈیکل آفیسر ڈاکٹر حسان خان کے حق میں جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر حسان خان کی جامعہ کے تمام اساتذہ ، ملازمین ، طلبہ کی طبی خدمات کے لئے گروپ نیک تمنائوں کا اظہار کرتا ہے ، گروپ کی جانب سے ڈاکٹر حسان خان کے خلاف کسی بھی سرگرمی کے خلاف اپنی جانب سے بھر پور مذمت کرتا ہے اور ہمہ وقت ڈاکٹر حسان خان کے ساتھ کھڑے ہیں ۔

پیپلز یونائیٹڈ ایمپلائز جامعہ کراچی کے جنرل سیکریٹری واجد ملک کی جانب سے رجسٹرار کے نام جاری ایک لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ جب سے ڈاکٹر عابدکلینک میں تعینات ہوئے ہیں انہوں نے ملازمین کے بلوں میں کٹوتی کومعمول بنا لیا ہے ،اسپیشلسٹ کے تجویذ کردہ نسخوں کو منسوخ کر کے سب کو دل کے ڈاکٹر کےپاس بھیج دیتے ہیں ، بوڑھے مریضوں کو سخت رلاتے ہیں جب کہ حال ہی میںانہوں نے کلینکل اسٹاف کو نوٹس جاری کئے ہیں جن کی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کو ہٹایا جائے کیوںکہ ملازمین میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

اس حوالے سے گریڈ 18 کےسابق قائمقام ایس ایم اوڈاکٹر سید عابد حسن سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں ایل پی آر پر ہوں نہ ہی امریکا میں شہریت کیلئے اپلائی کیا ہے البتہ میرے پاس گرین کارڈ ہے کیوں کہ میرا سارا خاندان امریکا میں ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر حسان کیوں کہ نوجوان ہیں اور سیاسی بھی ہیں اس لئے وہ چیزوں کو سمجھتے نہیں ہیں اورچونکہ کلینک میں لوگوں کو ریفرنس لیٹر درکار ہوتا ہے، اس لئے وہ اسطرح کے بہانے حیلے کرتے ہیں۔ میں گزشتہ تین برسوں سے مختلف اوقات میں چھٹیوں پر رہا جس کی وجہ سے میں نے کم مریض چیک کئے ہیں۔

ڈاکٹر عابد حسن نے مزید کہا بتایا کہ جہاں تک ڈاکٹر ندیم کا سوال ہے تو ڈاکٹر ندیم ایس ایم او کی حیثیت سے صرف دستخط کرنے آتے تھے جبکہ ڈائریکٹر فنانس اور وائس چانسلر نے مجھے اپنی پاور دی تھیں کہ خود ہی مریضوں کی صورتحال کو دیکھ کر اسے اسپتال ریفر یا پیسے جاری کر دیا کریں، میں گریڈ 18 میں 21 برس سے کام کررہا ہوں ،غلط کام کیا ہے نہ کسی کو کرنے دوں گا، 2007 میں مجھے نکال گیا دیا تھا جس کے بعد میں عدالت کے توسط سے واپس آیا ہوں ۔

Related Posts