کراچی،کے ایم سی ملازمین کا پینشن کی عدم ادائیگی پر دفتر کا گھیراؤ، دھرنا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

government employees faces financial crisis

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پینشن کی عدم ادائیگی پر کے ایم سی دفتر کا گھیراو، سینکڑوں کے ایم سی ملازمین نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے مرکزی دفتر کے سامنے ایم اے جناح روڈ پر دھرنا دے دیا جس کے باعث ٹریفک معطل ہوگیا۔احتجاج کے باعث ایک کلو میٹر کی حدود میں گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔

بلدیاتی ملازمین کی میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینز الائنس کے تحت کے ایم سی ہیڈ آفس پر تنخواہوں کی ادائیگی، 6 ہزار پنشنرز کے واجبات اور 22 ہزار پنشنرز کے 15 فیصد اور 10 فیصد اضافے کی عدم ادائیگی کیخلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔میٹروپولیٹن کمشنر کے ایم سی سے مذاکرات اور مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کردیا گیا۔

کے ایم سی کے محکمہ میونسپل پبلک ہیلتھ، اسپورٹس کلچر، انجینئرنگ، فائر بریگیڈ کے مرکز، اورنگی ٹاؤن، سہراب گوٹھ، عباسی شہید اسپتال کے پوسٹ گریجویٹ اور میڈیکل افسران کی تنخواہوں کی عدم دائیگی، 6 ہزار پنشنرز کو قانونی واجبات کی عدم ادائیگی، فائر فائٹرز کے 18 ماہ کے اوورٹائم سمیت دیگر مطالبات پر کے ایم سی ہیڈ آفس کے سامنے دھرنا دے کر بھرپور احتجاج کیا گیا۔

اس دوران کچرہ گاڑیاں کھڑی کرکے سڑک بلاک کردی گئی۔ میونسپل ورکرز ٹریڈ یونینز الائنس کے صدر سید ذوالفقار شاہ، جنرل سیکریٹری ملک نواز، مرکزی رہنماؤں جاوید بلوچ، اشرف اعوان، کیپٹن شبیر جدون، سردار محمد یونس اور شکیل احمد پر مشتمل مذاکراتی ٹیم نے میٹروپولیٹن کمشنر افضل زیدی سے مذاکرات کیے اور انہیں اپنے مطالبات پیش کیے۔

میٹروپولیٹن کمشنر نے یقین دہانی کروائی کہ آئندہ ماہ سے پہلے گریڈ ایک تا گریڈ 15 کے ملازمین کو تنخواہ ادا کی جائے گی۔ پنشن کے اضافے کیلئے اور قانونی واجبات کی ادائیگی اور فائر فائٹرز کے اوورٹائم کیلئے حکومت سندھ سے رابطہ کیا جارہا ہے۔

Related Posts