لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کی بڑی تعداد اس اطلاع کے بعد زمان پارک کے باہر جمع ہوگئی جب انہیں پتہ چلا کہ پولیس ٹیم عمران خان کی گرفتاری کی گرفتاری کے لئے زمان پارک پہنچی ہے، تاکہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں وارنٹ جاری ہونے کی وجہ سے گرفتار کیا جائے۔
لاہور تازہ ترین
پنجاب پولیس عمران خان کی رہائشگاہ زمان پارک کی طرف گامزن
ہاتھ میں اٹھائے پلے کارڈ پر نوٹس چسپاں ہے pic.twitter.com/Of9LkWPnCA— MM News TV (@mmnewsdottv) March 14, 2023
ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں، جبکہ پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا استعمال بھی کیا جارہا ہے، ذرائع نے بتایا کہ انسداد فسادات یونٹ کے اہلکاروں کو آنسو گیس کے شیل فراہم کیے گئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ 1,000 پولیس اہلکاروں کو چوکس رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
لاہور تازہ ترین
پولیس زمان پارک کینال روڈ پر پہنچ گئیپولیس مال روڈ سے پیدل مارچ کرتے ہوئے زمان پارک کی طرف گامزن pic.twitter.com/ZRO1sGkWD2
— MM News TV (@mmnewsdottv) March 14, 2023
لاہور میں، پارٹی رہنماؤں نے کارکنوں کو ایک ہنگامی کال دی، رہنماؤں نے کارکنان سے کہا کہ وہ زمان پارک پہنچ جائیں کیونکہ پولیس کسی بھی وقت پارٹی چیئرمین کو گرفتار کر سکتی ہے۔
پی ٹی آئی لاہور کے صدر شیخ امتیاز نے منگل کو کہا کہ پولیس کسی بھی وقت زمان پارک پہنچ سکتی ہے، انہوں نے پارٹی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد اپنے قائد کی رہائش گاہ کے باہر جمع ہوں۔
اس سے قبل اسلام آباد پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آپریشنز سید شہزاد ندیم بخاری پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے سلسلے میں لاہور پہنچ گئے ہیں۔
ڈی آئی جی شہزاد بخاری لاہور پولیس حکام کے ہمراہ زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ پہنچے۔ جب ان کے ارادے کے بارے میں پوچھا گیا تو ڈی آئی جی نے کہا کہ وہ عدالتی احکامات کی تعمیل کرنے اور عمران خان کو گرفتار کرنے کے لیے موجود ہیں۔
مزید پڑھیں:گورنر خیبرپختونخوا نے الیکشن کمیشن کو انتخابات کیلئے 28 مئی کی تاریخ دیدی
جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ عمران خان کو گرفتار کرنے کے بعد کہاں رکھیں گے تو ڈی آئی جی نے کہا کہ ‘پہلے انہیں گرفتار کرنے دیں، آپ کو آگاہ اور اپ ڈیٹ کرتے رہیں گے۔