بھارت نے اقوام متحدہ کی پیشکش کو مسترد کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اقوام متحدہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ وادی میں بنیادی انسانی حقوق اور آزادی کا احترام کرے۔ یہ ریمارکس اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گتریس کی جانب سےدیے جو حال ہی میں پاکستان کا دورہ مکمل کرکے واپس روانہ ہوچکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے ہندوستان اور پاکستان کے مابین بڑھتی ہوئی کشیدگی کو طاقت کے استعمال کے بغیر تحمل سے ختم کرنے کی اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش بھی کہ بشرطیکہ دونوں فریق اس پر راضی ہوں، انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 1948 میںکشمیریوں کے حق میں پاس کی گئی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا جس میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حق میں رائے شماری کا مطالبہ کیا گیاتھا ۔

پاکستان نے اقوام متحدہ کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ کی جانب سے کشمیر پر ریمارکس کو فتح قرار دیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نےر اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیر میں مداخلت کے لئے مزید اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعظم نے متنبہ کیا ہے کہ اگر اقوام متحدہ اپنا کردار ادا نہیں کرتی تومسئلہ کشمیر خطے میں جنگ کا باعث بن سکتا ہے۔

بھارت یقینی طور پر اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کے بیانات پر ناراض نظر آتا ہے۔ بھارتی وزارت خارجہ نے اقوام متحدہ کی مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلے پر تیسرے فریق کاکوئی کردار نہیں ۔ یہ قابل افسوس بات ہے کہ بھارت نے اقوام متحدہ کے سربراہ کی پیش کش کو رد کردیا ہے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت اس مسئلے کو حل نہیں کرنا چاہتا کیوں کہ اس سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب ہوجائیں گے۔

بھارت نے لائن آف کنٹرول جنگ بندی کی خلاف ورزیا ں کرتے ہوئے سرحدی علاقوں میں اقوام متحدہ کے مبصرین کو دورے کی اجازت نہیں دی۔ بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ (یو این ایم او جی پی) کو سرحدی علاقوں کا دورہ کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے، اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھی انسانی حقوق کا احترام کیا جانا چاہئے۔ اس کے باوجود بھارت نے تکبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ کی پیش کش مسترد کردی۔

تقریباً 7 ماہ سے بھارت نے مقبوضہ میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کررکھا ہے ۔ اقوام متحدہ نے فی الحال معاملے پر بیان بازی سے زیادہ کچھ نہیں کیا ہے۔ بھارت پر دباؤ ڈالنے یا کوئی مداخلت پر مبنی اقدامات سے قاصر رہنا اقوام متحدہ کی ناکامی ہے۔کشمیریوں نے اقوام متحدہ سے بیان بازی کے بجائے عملی اقدامات کا مطالبہ کیاہے۔

اقوام متحدہ کومقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف کسی بھی قسم کی قرار داد کی منظوری نہ کرنے پر اپنی ناکامی کو تسلیم کرنا چاہیے۔ بھارت یقینی طور پر مسئلہ کشمیر کے حل میں دلچسپی نہیں رکھتا اور اپنی ہندوتوسیاست کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔ عالمی برادری کو چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے سنجیدگی سے اقدامات کرے۔

Related Posts