اسلام آباد: انسانی حقوق کمیشن (پاکستان) نے کہا ہے کہ لاہور کے نجی کالج میں طالبہ سے زیادتی کے الزام میں بظاہر کوئی صداقت نہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق اپنے حالیہ بیان میں ایچ آر سی پی کا کہنا ہے کہ کئی واقعات نے نجی کالج کے طلبہ میں شبہات اور بداعتمادی پیدا کی۔ کچھ فریقین نے طلبہ کا بیانیہ اپنے مفاد میں استعمال کرنے کی کوشش کی۔
رپورٹ کے مطابق پولیس اور کالج انتظامیہ پر شدید بداعتمادی کے باعث حالات مزید خراب ہوئے۔ انسانی حقوق کمیشن نے گزشتہ ماہ 14اکتوبر کو نجی کالج کے سیکڑوں طلبہ کے خلاف طاقت کے استعمال کی مذمت کی اور اپنی تجاویز بھی دیں۔
اپنی تجاویز میں انسانی حقوق کمیشن کا کہنا ہے کہ نوجوانوں میں ڈیجیٹل خواندگی اور حقائق کا ادراک آسان بنایا جائے، اس مقصد کیلئے طلبہ و طالبات میں آگہی کو فروغ دینے کی باضابطہ مہم چلائی جانی چاہئے۔
انسانی حقوق کمیشن کی تجویز کے مطابق تعلیمی اداروں میں ہراسانی اور جنسی تشدد کے الزامات ہمیشہ سنجیدہ لیے جانے چاہئیں اور تمام تعلیمی ادارے انسدادِ ہراسانی کمیٹیاں تشکیل دیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ نجی کالج کی طالبہ کے ساتھ زیادتی کے الزام پر طلبہ و طالبات میں اشتعال پھیل گیا، مشتعل مظاہرین نے نجی کالج میں توڑ پھوڑ کی جبکہ پولیس نے مظاہرین کے خلاف لاٹھی چارج سمیت دیگر آپشن استعمال کیے تھے۔