پاکستان اور عمران خان ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں، محمد زبیر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اور عمران خان ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں، محمد زبیر
پاکستان اور عمران خان ایک ساتھ نہیں چل سکتے ہیں، محمد زبیر

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نوازشریف اور نائب صدر مریم نواز کے ترجمان اور سابق گورنر سندھ محمد زبیرنے کہا ہے کہ پاکستان اور عمران خان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔  کپتان کہتے ہیں کہ معیشت پر ہمارے چوکے چھکے جاری ہیں۔  جوبائیڈن کی آنکھوں میں آنکھ ڈال کر بات کرنے والے آئی ایم ایف کے سامنے کیوں ڈھیر ہوئے۔

مسلم لیگ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے اعداد و شمار پر کوئی بھروسہ نہیں، آئی ایم ایف کے دبائو میں آکر معیشت کو تباہ کیا گیا، وزیراعظم بتائیں وہ آئی ایم ایف کے دباؤ میں کیوں آئے؟ وزیر خزانہ شوکت ترین نے خود آئی ایم ایف کے دباؤ کی بات کی ہے۔

محمد زبیرنے کہاکہ بجٹ عوام دوست نہیں عوام دشمن ہے، ایسا مضحکہ خیز بجٹ پہلے نہیں دیکھا۔ بجٹ سے ملک بھر میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔ کپتان کا کہنا ہے کہ وہ معاشی میدان میں چوکے چھکے ماررہے ہیں۔آئی ایم ایف کے دبائو میں آکر فیصلے نہیں کرنے چاہئے تھے۔

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہاکہ شوکت ترین کہتے ہیں پورے ملک میں 80 ہزار پوائنٹ آف سیلز بنادیں گے۔ پی ٹی آئی حکومت نے 4 بجٹ پیش کیے ہر بجٹ میں وزیر خزانہ تبدیل تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اعداد و شمار پر کوئی بھروسہ نہیں، آج ہم کیسے بھروسہ کریں کہ آئی ایم ایف کے دباؤ پر فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ پوری قوم کو تین سال بعد پتہ چلا خان صاحب قوم کو تباہی کی جانب لے گئے۔ بجلی کے ٹیرف آئی ایم ایف کے کہنے پر بڑھا دیئے گئے ،حکومت نے فیصلہ کیا آئی ایم ایف کا دباؤ تھا اس لئے روپیہ ڈی ویلیو کیا۔ 150 ارب روپے ایس ایم ایس ڈیری سیکٹر کے ٹیکس واپس لے لئے۔ ٹیکس واپس لیا گیا لیکن یہ نہیں بتایا یہ ریکور کہاں سے ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ وزیر خزانہ غلط بات کررہے ہیں انہیں پتا ہے کہ بجلی کے ٹیرف بڑھیں گے اورعوام کے لئے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔ ریونیو سائیڈ پر 900 ارب روپے کا گیپ ہے۔ ڈیولپمنٹ بجٹ میں کمی ہوگی۔ ڈیفنس بجٹ میں بھی جان بوجھ کر کٹوتی کی گئی ہے۔ بھارت اپنا دفاعی بجٹ مزید بڑھا رہاہے۔ تین سال میں تباہ کن فیصلے کئے گئے ہیں۔

رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ بجٹ کے دو ہفتے بعد اسٹاک کا یہ حال ہے کہ مارکیٹ بری طریقے سے گری ہے۔اسٹاک مارکیٹ کے کاروبار کے بڑے پلر بھی پریشان ہوگئے ہیں۔یہ بجٹ نا صرف غریب بلکہ امیر کے لئے بھی پریشان کم ہے۔بجٹ سے غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہوگا ۔بجٹ سے غریب کے چھکے چھوٹ جائنگے۔ گیس کی بہت بری صورتحال ہے۔ کراچی کی انڈسٹری مزید خراب ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں : ایم کیوایم کے سابق رہنما انیس ایڈوکیٹ کی عبوری ضمانت منظور

Related Posts