چاندکا تنازعہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

قوم نے عیدالفطر روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منایا تاہم اس سال عید کا دن بہت مختلف تھا کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں سخت پابندیاں عائد ہیں اور شہریوں نے عید کا تہوار اپنے گھروں میں ہی گزارا، حکومت کی جانب سے وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے تفریحی مقامات بند کرنے کے باعث سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہا۔

عید کی نماز اور اجتماعات سخت ایس او پیز کے تحت منعقد کئے گئے اگرچہ اس میں متعدد خلاف ورزیاں ہوئیں اور زیادہ تر نمازیوں نے ماسک پہننے سے انکار کردیاحالانکہ ملک میں کورونا کی وباء تیزی سے پھیل رہی ہے اور متعدد زندگیاں ضائع ہورہی ہیں اس کے باوجود شہری ایس او پیز پر عمل کرنے میں شش و پنج کا شکار دکھائی دیتے ہیں۔ملک میں کورونا کی تیسری لہر کے دوران اموات اور لوگوں کے متاثر ہونے کا سلسلہ کسی صورت تھمنے میں نہیں آرہا اس کے باوجود اجتماعات کا انعقاد وباء میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔

اس بار یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ پوری قوم نے ایک دن عید منائی۔ قریب دو دہائیوں میں یہ پہلا موقع ہے جب پورے میں ملک ایک ساتھ عید منائی گئی ۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سمیت متعدد خلیجی ممالک نے بھی اسی دن عید منائی تاہم اس بارعید پر مختلف تنازعات نے عید کے رنگوں کو پھیکا کردیا،مرکزی رویت ہلال کمیٹی کی جانب سے رات گئے عید کے اعلان سے لوگوں میں ایک بے چینی کو جنم دیا تاہم چاند دیکھنے والی کمیٹی نے چار گھنٹوں کے غور وخوض کے بعد آخر کار رات 12 بجے قریب عید کا اعلان کیا۔

وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے جمعرات کو عید منانے پر بضد لوگوں کی کڑی مخالفت کی اور انہوں نے سعودی عرب اور افغانستان کے ساتھ عید منانے کیلئے بے چین لوگوں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تاہم رویت ہلال کمیٹی نے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور محکمہ موسمیات کی پیشگوئی کو نظر انداز کرکے عوامی شہادتوں پر عید کا اعلان کیا جبکہ اس سے پہلے بھی حکومت اور رویت ہلال کمیٹی کے درمیان ماضی میں بھی تنازعات پیدا ہوتے رہے ہیں اور حکومت نے اس وجہ سے مفتی منیب احمد کو رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین کے عہدےسے معزول کیا تھا تاہم اس بار چاند کی رویت کا تنازعہ پوری طرح کھل کرسامنے آیا۔

تمام تنازعات اور مشکلات کے باوجود ہمیں عیدالفطر کا پیغام نہیں بھولنا چاہئے کہ یہ دن ان مومنین کے لئے صلہ رحمی ہے جو رمضان کے مہینے میں روزے رکھتے اور ثابت قدم رہتے ہیں۔ یہ دن اللہ تعالی کی بارگاہ میں سعادت حاصل کرنیکا ہے۔ عید کے موقع پر ہمیں مفلس اور نادارافراد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرنا چاہئے اور پریشانی کے وقت ان کی مدد کرنی چاہئے۔ یہ اخوت اور ہمدردی کا پیغام ہے جو ہمیں عید پر نہیں بھولنا چاہئے۔

Related Posts