امراء کا رویہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

 پوری دنیا کو کورونا وائرس نے بری طرح متاثر کیا ہے اور یہ وباء دنیا میں آمدن میں عدم مساوات کو بھی جنم دیا ہے، اس وباء میں لاکھوں افراد بیروزگار ہوئے ہیں جن کی بحالی میں ایک دہائی کا وقت لگ سکتا ہے،صرف امریکہ میں ہی بیس ملین سے زیادہ افراد اپنی ملازمت سے محروم ہوچکے ہیں تاہم اس دوران امراء کیلئے ایک مختلف تجربہ رہا۔

ایمیزون کے بانی جیف بیزوس اور ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک آج دنیا کے دو سب سے امیر آدمی ہیں اوروبائی امراض پھیلنے کے بعد سے دونوں بہت زیادہ دولت مند ہوگئے۔ آکسفیم کے مطابق بل گیٹس اور لگژری گروپ کے سی ای او برنارڈ ارنولٹ کے ساتھ ملا کر اس عرصے میں مجموعی طور پر ان دو افراد کی دولت میں 540 بلین ڈالر کا اضافہ دیکھا گیاہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کانگریس سے اپنے خطاب میں یہ بتایا تھا کہ کس طرح ریاستہائے متحدہ امریکہ میں 650 ارب پتیوں نے وبائی امراض کے درمیان ان کی دولت میں 1 ٹریلین ڈالر کا اضافہ دیکھا ہے اور اب اس کی مالیت 4 کھرب ڈالر ہے۔

اس سال کے آخر میں ایمیزون سے سبکدوش ہونے کا اعلان کرنے والے جیف بیزوس سب سے بڑے دولت مند افرادمیں شامل تھے جب وباء کے دوران لوگ گھر میں رہے ، انہوں نے آن لائن شاپنگ کا رخ کیا اور آن لائن خریداری میں اچانک تیزی آگئی۔ ایمیزون میں سے بہت کم اجرت پرکم کام کر نیوالے لوگ پارسل کوگھر تک پہنچنانے کو یقینی بنانے کے لئے انتھک محنت کر رہے تھے۔

اکتوبر 2020 میں بتایا گیا کہ ایمیزون کے 20ہزارملازمین کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں ،کمپنی نے اموات کا انکشاف نہیں کیا لیکن کم از کم دس افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی۔ کمپنی کو ملازمین کی صحت کو ترجیح نہ دینے ، کم منافع دینے ، گوداموں میں بار بار ہونے والے حادثات ، طویل اوور ٹائم اوقات اور کام کے ناقص حالات کی بناء پر ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران فوربس نے اندازہ لگایا کہ بیزوس 200 ارب ڈالر سے زیادہ کے اثاثے رکھنے والے پہلے انسان بن گئے ہیں۔

وباء کے دوران پہلے سے موجود امراء کی دولت میں اضافے کے ساتھ مزید لوگ بھی ارب پتی افراد کی فہرست میں شامل ہوئے جن میں کم کارڈیشن اورایپل کے سی ای او ٹم کک جیسے مزید لوگ بھی شامل ہیں۔ایلون مسک کیلئے رواں سال حیرت انگیز رہاکیونکہ ان کے کاروباری اداروں ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے حصص نے آسمان کو چھوااور نتیجتاًوہ مختصر وقت کیلئے دنیا کے سب سے امیر شخص بنے۔ اس بات کا امکان ہے کہ ہر ملک میں عدم مساوات میں اضافہ دیکھا جائے گا اور یہ کہا جاسکتا ہے کہ مسک اور بیروس جیسے لوگوں کیلئے یہ وقت بہت شاندار رہا۔

کورونا کی یہ وباء دنیا کیلئے ایک آئینے کی طرح ہے جس میں ہم اپنا عکس دیکھ سکتے ہیں اور اس مشکل وقت نے یہ بات عیاں کردی ہے کہ دنیا میں مساویت کی کمی ہے اور اس وبائی مرض کے دوران امیر اور غریب کے درمیان خلیج مزید گہری ہوگئی ہے اور معاشی پالیسیوں کے عدم استحکام اور خامیوں نے بھی دنیا کو نئی سوچ میں ڈال دیا ہے۔

ہم نے دیکھا کہ کس طرح امیر قوموں نے کورونا وائرس کے ٹیکے لگائے اور غریب ممالک کے ساتھ ویکسین کو تقسیم کرنے سے انکار کردیا۔ ایک رپورٹ میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ کس طرح صرف دس امیر ترین افراد کی دولت میں اضافہ ہوااورکورونا کی ویکسین کیلئے کیا کیا مشکلات درپیش آئیں۔

سب سے زیادہ پریشانی کی بات یہ ہے کہ ان میں سے بہت سارے امیر افرادناکافی ٹیکس دیتے ہیں۔ مجوزہ ٹیکسوں کے ساتھ واشنگٹن میں تبدیلی کی ہوائیں چل سکتی ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ بدترین معاشی بدحالی کے دوران ان کی خوش قسمتی میں اضافہ ہوا جبکہ 200 سے 500 ملین افراد غربت میں زندگی گزار رہے ہیں اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ان ارب پتی لوگوں نے مشکل وقت میں دوسروں کی مدد کے لئے کیا کیا ہے؟۔

بھارت میں دولت مند مشہور شخصیات سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ وہ کورونافنڈ میں عطیات دیں۔ بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی اور ان کی اہلیہ بالی ووڈ اداکارہ انوشکا شرما نے وائرس سے بچاؤکے لئے فنڈ قائم کرنے کا اعلان کیا۔ جوڑے نے اس وقت تک خود 20 ملین روپے کا عطیہ کیا جبکہ یہ بھی تشویشناک امر ہے کہ بھارت کے امراء وبائی مرض کے دوران ملک چھوڑ کر محفوظ مقامات پر بھاگ گئے ہیں جس کے باعث غریب باسیوں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔

اگرچہ وبائی امراض نے بھارت میں بے شمار لوگوں کی زندگیوں کو تباہ کر دیا ہے لیکن اس عرصے کے دوران امیر اور زیادہ امیر ہوئے۔ بھارتی آبادی کا 10 فیصدسب سے اوپری طبقہ قومی دولت کا 77 فیصد رکھتا ہے۔ 140 سے زیادہ دولت مند افراد کے ساتھ بھارت میں ارب پتی افراد کی دنیا میں تیسری سب سے بڑی تعداد پائی جاتی ہے۔ چاہے امریکہ ، بھارت، چین ، روس ، جرمنی یا فرانس میں امیرمزید امیر ہوتے جارہے ہیں تاہم اس مشکل کی گھڑی میں دولت مندوں کا رویہ شرمناک ہے۔

Related Posts